حدثنا يعقوب بن حميد بن كاسب ، حدثنا المغيرة بن عبد الرحمن ، عن يزيد بن ابي عبيد ، عن سلمة بن الاكوع ، قال: غزونا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم غزوة خيبر، فامسى الناس قد اوقدوا النيران، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" علام توقدون؟"، قالوا: على لحوم الحمر الإنسية، فقال:" اهريقوا ما فيها واكسروها"، فقال رجل من القوم: او نهريق ما فيها، ونغسلها، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" او ذاك". حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ ، حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ ، قَالَ: غَزَوْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزْوَةَ خَيْبَرَ، فَأَمْسَى النَّاسُ قَدْ أَوْقَدُوا النِّيرَانَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" عَلَامَ تُوقِدُونَ؟"، قَالُوا: عَلَى لُحُومِ الْحُمُرِ الْإِنْسِيَّةِ، فَقَالَ:" أَهْرِيقُوا مَا فِيهَا وَاكْسِرُوهَا"، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ: أَوْ نُهَرِيقُ مَا فِيهَا، وَنَغْسِلُهَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَوْ ذَاكَ".
سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خیبر کی لڑائی لڑی، پھر شام ہو گئی اور لوگوں نے آگ جلائی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا پکا رہے ہو“؟ لوگوں نے کہا: پالتو گدھے کا گوشت (یہ سن کر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کچھ ہانڈی میں ہے اسے بہا دو، اور ہانڈیاں توڑ دو“ تو لوگوں میں سے ایک نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا ہم ایسا نہ کریں کہ جو ہانڈی میں ہے اسے بہا دیں اور ہانڈی کو دھل (دھو) ڈالیں؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایسا ہی کر لو“۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3195
´نیل گائے کے گوشت کا حکم۔` سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خیبر کی لڑائی لڑی، پھر شام ہو گئی اور لوگوں نے آگ جلائی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا پکا رہے ہو“؟ لوگوں نے کہا: پالتو گدھے کا گوشت (یہ سن کر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کچھ ہانڈی میں ہے اسے بہا دو، اور ہانڈیاں توڑ دو“ تو لوگوں میں سے ایک نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا ہم ایسا نہ کریں کہ جو ہانڈی میں ہے اسے بہا دیں اور ہانڈی کو دھل (دھو) ڈالیں؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایسا ہی کر لو۔“[سنن ابن ماجه/كتاب الذبائح/حدیث: 3195]
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) غلط کام کی اطلاع ملتے ہی سختی سے روک تھام کرنی چاہیے۔
(2) امام اور قائد یا عالم کو اپنے متبعین کے حالات سے باخبر رہنا چاہیے۔
(3) حرام چیز برتن میں ڈالنے یا پکانے سے برتن ناپاک ہوجاتا ہے (4) ۔ ناپاک برتن دھونے سے ناپاک ہوجاتا ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3195