الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
زکاۃ کے احکام و مسائل
The Book of Zakat
20. باب الْحَثِّ عَلَى الصَّدَقَةِ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ أَوْ كَلِمَةٍ طَيِّبَةٍ وَأَنَّهَا حِجَابٌ مِنَ النَّارِ:
20. باب: ایک کھجور یا ایک کام کی بات بھی صدقہ ہے اور دوزخ سے آڑ کرنے والا ہے۔
حدیث نمبر: 2350
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عمرو بن مرة ، عن خيثمة ، عن عدي بن حاتم ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم انه ذكر النار، فتعوذ منها واشاح بوجهه ثلاث مرار، ثم قال: " اتقوا النار ولو بشق تمرة، فإن لم تجدوا فبكلمة طيبة ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ خَيْثَمَةَ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ذَكَرَ النَّارَ، فَتَعَوَّذَ مِنْهَا وَأَشَاحَ بِوَجْهِهِ ثَلَاثَ مِرَارٍ، ثُمَّ قَالَ: " اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ، فَإِنْ لَمْ تَجِدُوا فَبِكَلِمَةٍ طَيِّبَةٍ ".
شعبہ نے عمرو بن مرہ سے با قی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آگ کا ذکر کیا تو اس سے پناہ مانگی اور تین بار اپنے چہرہ مبا رک کے ساتھ دور ہو نے کا اشارہ کیا، پھر فرمایا: " آگ سے بچو چا ہے کھجور کے ایک ٹکڑے کے ذریعے سے (بچو) اگر تم (یہ بھی) نہ پاؤ تو اچھی بات کے ساتھ۔
حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آگ کا تذکرہ فرمایا اس سے پناہ طلب کی اور رخ بدل لیا اس طرح تین دفعہ کیا۔ پھر فرمایا: آگ سے بچو خواہ کھجور کے ٹکڑے کے سبب اگر یہ بھی نہ مل سکے تو اچھے اور پاکیزہ بول کے سبب۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1016
   صحيح البخاري6023عدي بن حاتماتقوا النار ولو بشق تمرة إن لم تجد فبكلمة طيبة
   صحيح البخاري6563عدي بن حاتماتقوا النار ولو بشق تمرة من لم يجد فبكلمة طيبة
   صحيح البخاري1417عدي بن حاتماتقوا النار ولو بشق تمرة
   صحيح مسلم2350عدي بن حاتماتقوا النار ولو بشق تمرة إن لم تجدوا فبكلمة طيبة
   صحيح مسلم2347عدي بن حاتممن استطاع منكم أن يستتر من النار ولو بشق تمرة فليفعل
   صحيح مسلم2349عدي بن حاتماتقوا النار ولو بشق تمرة من لم يجد فبكلمة طيبة
   سنن النسائى الصغرى2554عدي بن حاتماتقوا النار ولو بشق التمرة إن لم تجدوا فبكلمة طيبة
   سنن النسائى الصغرى2553عدي بن حاتماتقوا النار ولو بشق تمرة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2350  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
اشاح:
منہ پھیر لیا۔
فوائد ومسائل:
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوزخ کا تذکرہ اس انداز سے فرمایا گویا آپﷺ اسے دیکھ رہے ہیں اور پھر اپنے اطوار احوال سے اس کے خوف و خطرہ سے آگا ہ فرمایا اور اس سے بچنے کی ترکیب اور طریقہ بھی بتایا کہ انسان کو صدقہ وخیرات کو معمولی اور حقیر کام نہیں سمجھنا چاہیے جس قدر بھی ممکن ہو۔
اسی کی عادت ڈالنی چاہیے اور نہیں تو کم ازکم دوسروں سے بول چال تو خوش اسلوبی اوراچھے طریقہ سے کرنا چاہیے اچھا اور پاکیزہ بول بھی عذاب سے بچاتا ہے اور اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اعمال کا وجود ہے اس لیے انسان انہیں اپنے دائیں بائیں اور سامنے دیکھے گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 2350   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.