اوزاعی اور معمر دونوں نے زہری سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی اور معمر کی حدیث یونس کی حدیث کے مانند ہے، البتہ انہوں نے کہا: "تو وہ کچھ صدقہ کرے۔" اور اوزاعی کی حدیث میں ہے: "جس نے لات اور عزیٰ کی قسم کھائی۔" ابوحسین مسلم (مؤلف کتاب) نے کہا: یہ کلمہ، آپ کے فرمان: " (جو کہے) آؤ، میں تمہارے ساتھ جوا کھیلوں تو وہ صدقہ کرے۔" اسے امام زہری کے علاوہ اور کوئی روایت نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا: اور زہری رحمۃ اللہ علیہ کے تقریبا نوے کلمات (جملے) ہیں جو وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جید سندوں کے ساتھ روایت کرتے ہیں، جن (کے بیان کرنے) میں اور کوئی ان کا شریک نہیں ہے
امام صاحب اپنے دو (2) اساتذہ کی سندوں سے اوزاعی اور معمر کے واسطہ سے زہری کی مذکورہ بالا حدیث بیان کرتے ہیں، اور معمر کی حدیث یونس کی حدیث کی طرح ہے، ہاں یہ فرق ہے، اس نے کہا، ”کچھ صدقہ کرے۔“ اور اوزاعی کی حدیث میں ہے، ”جس نے لات اور عزیٰ کی قسم کھائی۔“ امام ابو الحسین مسلم فرماتے ہیں، یہ لفظ ”کہ آؤ میں تیرے ساتھ جوا کھیلوں۔“ زہری کے سوا کوئی اور راوی بیان نہیں کرتا، اور امام زھری سے تقریبا نوے (90) ایسے کلمات منقول ہیں، جسے سند جید سے کسی اور نے بیان نہیں کیا۔