الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے
The Book of Hunting, Slaughter, and what may be Eaten
5. باب تَحْرِيمِ أَكْلِ لَحْمِ الْحُمُرِ الإِنْسِيَّةِ:
5. باب: بستی کے گدھوں کا گوشت حرام ہے۔
حدیث نمبر: 5010
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا علي بن مسهر ، عن الشيباني ، قال: سالت عبد الله بن ابي اوفى عن لحوم الحمر الاهلية، فقال: اصابتنا مجاعة يوم خيبر ونحن مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، وقد اصبنا للقوم حمرا خارجة من المدينة، فنحرناها فإن قدورنا لتغلي إذ نادى منادي رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ان اكفئوا القدور ولا تطعموا من لحوم الحمر شيئا، فقلت: حرمها تحريم ماذا؟، قال: تحدثنا بيننا، فقلنا: حرمها البتة وحرمها من اجل انها لم تخمس ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ ، قَالَ: سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ، فَقَالَ: أَصَابَتْنَا مَجَاعَةٌ يَوْمَ خَيْبَرَ وَنَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَدْ أَصَبْنَا لِلْقَوْمِ حُمُرًا خَارِجَةً مِنْ الْمَدِينَةِ، فَنَحَرْنَاهَا فَإِنَّ قُدُورَنَا لَتَغْلِي إِذْ نَادَى مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنْ اكْفَئُوا الْقُدُورَ وَلَا تَطْعَمُوا مِنْ لُحُومِ الْحُمُرِ شَيْئًا، فَقُلْتُ: حَرَّمَهَا تَحْرِيمَ مَاذَا؟، قَالَ: تَحَدَّثْنَا بَيْنَنَا، فَقُلْنَا: حَرَّمَهَا أَلْبَتَّةَ وَحَرَّمَهَا مِنْ أَجْلِ أَنَّهَا لَمْ تُخَمَّسْ ".
علی بن مسہر نے شیبانی سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت عبداللہ بن اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے پالتو گدھوں کے گوشت کے متعلق دریافت کیا، انھوں نے کہا: خیبر کے دن ہم بھوک کا شکار تھے، ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے، ہمیں ان لوگوں (یہودیوں) کے گدھے شہر سے باہر نکلتے ہوئے مل گئے۔ہم نے ان کو ذبح کرلیا، ہماری ہانڈیاں (ان کے پکتے ہوئے گوشت سے) ابل رہی تھیں کہ اچانک ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے یہ اعلان کیا: ہانڈیاں الٹ دو اور گدھوں کے گوشت میں سے کوئی چیز نہ کھاؤ۔میں نے پوچھا: آپ نے ان کو کیسا حرام کیا تھا (قطعی یاغیرقطعی؟) انھوں نے کہا: (اس حوالے) سے ہماری آپس میں بات چیت ہوتی تھی تو ہ ہم (باہم یہی کہتے کہ آپ نے ان کو قطعی طور پر حرام کیا اور اس وجہ سے (انھیں ہمیشہ کے لئے) حرام کیاتھا کہ ان کے پانچ حصے نہیں کیے گئے تھے (خمس الگ نہیں کیا گیا تھا)
شیبانی بیان کرتے ہیں، میں نے حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ تعالی عنہ سے گھریلو گدھوں کے گوشت کے بارے میں دریافت کیا؟ انہوں نے بتایا، ہمیں خیبر کے دن بھوک لگی، جبکہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے اور ہم نے یہودیوں کے شہر سے باہر نکلنے والے گدھے پکڑ کر ذبح کر لیے، جن سے ہماری ہنڈیاں جوش مار رہی تھیں، مگر اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے اعلان کرنے والے نے اعلان کر دیا، ہانڈیوں کو الٹ دو اور گدھوں کا گوشت بالکل نہ کھاؤ، میں نے پوچھا، آپ نے اسے کس انداز سے حرام قرار دیا ہے؟ انہوں نے کہا، ہم نے اس پر باہمی گفتگو کرتے ہوئے کہا، آپ نے قطعی طور پر حرام قرار دیا ہے اور اس لیے حرام قرار دیا ہے کہ اس سے خمس (پانچواں حصہ) نہیں نکالا گیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1937
   صحيح البخاري3155عبد الله بن علقمةأكفئوا القدور لا تطعموا من لحوم الحمر شيئا
   صحيح البخاري4220عبد الله بن علقمةلا تأكلوا من لحوم الحمر شيئا وأهرقوها
   صحيح مسلم5011عبد الله بن علقمةاكفئوا القدور لا تأكلوا من لحوم الحمر شيئا
   صحيح مسلم5010عبد الله بن علقمةاكفئوا القدور لا تطعموا من لحوم الحمر شيئا
   سنن النسائى الصغرى4344عبد الله بن علقمةأكفئوا القدور بما فيها فأكفأناها
   سنن ابن ماجه3192عبد الله بن علقمةاكفئوا القدور لا تطعموا من لحوم الحمر شيئا
   المعجم الصغير للطبراني636عبد الله بن علقمةنهى عن لحوم الحمر الأهلية
   مسندالحميدي733عبد الله بن علقمةأن أكفئوا القدور بما فيها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3192  
´نیل گائے کے گوشت کا حکم۔`
ابواسحاق شیبانی (سلیمان بن فیروز) کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے پالتو گدھوں کے گوشت کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا: ہم خیبر کے دن بھوک سے دوچار ہوئے، ہم لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، لوگوں کو شہر کے باہر سے کچھ گدھے ملے تو ہم نے انہیں ذبح کیا، ہماری ہانڈیاں جوش مار رہی تھیں کہ اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے آواز لگائی: لوگو! ہانڈیاں الٹ دو، اور گدھوں کے گوشت میں سے کچھ بھی نہ کھاؤ، تو ہم نے ہانڈیاں الٹ دیں۔ ابواسحاق (سلیمانی بن فیروز الشیبانی الکوفی) کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن ابی اوف۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابن ماجه/كتاب الذبائح/حدیث: 3192]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  گدھے کا گوشت حرام ہے۔

(2)
خیبر میں ان سے ممانعت کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ جو اس حدیث میں مذکور ہے، تاہم اگلی حدیث میں اشارہ ہے کہ یہ حرمت وقتی نہیں، قطعی ہے۔

(3)
اگر غلطی سے حرام گوشت پکا لیا جائے تو معلوم ہونے پر اسے ضائع کردینا چاہیے۔
واللہ اعلم
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3192   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5010  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
آپﷺ نے گھریلو گدھوں کا گوشت کھانے سے قطعی طور پر ہمیشہ کے لیے منع فرمایا،
لیکن اس کا پس منظر کیا تھا،
اس کے بارے میں صحابہ کرام کی آراء مختلف ہیں اور اپنے اپنے اجتہاد پر مبنی ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 5010   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.