الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship
47. باب فَضْلِ مَنْ يَمُوتُ لَهُ وَلَدٌ فَيَحْتَسِبُهُ:
47. باب: جس شخص کا بچہ مرے اور وہ صبر کرے۔
حدیث نمبر: 6700
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر . ح وحدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن عبد الرحمن بن الاصبهاني ، في هذا الإسناد بمثل معناه وزادا جميعا، عن شعبة، عن عبد الرحمن بن الاصبهاني، قال: سمعت ابا حازم يحدث، عن ابي هريرة ، قال: ثلاثة لم يبلغوا الحنث.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ . ح وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَصْبَهَانِيِّ ، فِي هَذَا الْإِسْنَادِ بِمِثْلِ مَعْنَاهُ وَزَادَا جَمِيعًا، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَصْبَهَانِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا حَازِمٍ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: ثَلَاثَةً لَمْ يَبْلُغُوا الْحِنْثَ.
محمد بن جعفر اور معاذ نے کہا: ہمیں شعبہ نے عبدالرحمان بن اصبہانی سے اسی سند کے ساتھ اس کے ہم معنی روایت کی اور دونوں نے شعبہ سے (روایت کرتے ہوئے) مزید یہ کہا: عبدالرحمن بن اصبہانی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے ابوحازم سے سنا، وہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کر رہے تھے، کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تین بچے جو بلوغت کی عمر کو نہیں پہنچے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:"ایسے تین بچے جو بالغ نہ ہوئے ہوں،یا گناہ کی عمر کو نہ پہنچے ہوں۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2634

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6700  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
والدین چھوٹے بچوں سے زیادہ پیارومحبت کرتے ہیں،
اس لیے ان کے مرنے پر غم و حزن بھی زیادہ ہوتا ہے،
اکثر علماء کے نزدیک یہ قید احترازی ہے کہ نابالغ بچوں والا ثواب بالغ بچوں کے مرنے پر نہیں ملے گا،
لیکن بعض کا خیال ہے،
چھوٹا بچہ والدین پر بوجھ ہوتا ہے،
اگر اس کے ملنے پر یہ ثواب ہے تو جو بچہ ماں باپ کا بوجھ اٹھاتا ہے اور گھر کے نظم و نسق کو سنبھالتا ہے،
اس پر بالاولیٰ یہ ثواب ہو گا،
کیونکہ اس کے مرنے کا غم زیادہ ہو گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6700   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.