الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب 47. باب فَضْلِ مَنْ يَمُوتُ لَهُ وَلَدٌ فَيَحْتَسِبُهُ: باب: جس شخص کا بچہ مرے اور وہ صبر کرے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس مسلمان کے تین بچے مر جائیں اس کو جہنم کی آگ نہ لگے گی مگر قسم اتارنے کے لیے۔“ (یعنی اللہ تعالیٰ نے جو فرمایا کہ ”تم میں سے کوئی ایسا نہیں ہے جو دوزخ پر سے نہ گزرے“ اس وجہ سے اس کا بھی گزر دوزخ پر سے ہو گا پر اور کسی طرح عذاب نہ ہو گا)۔
زہری نے مالک کی سند کے مطابق اس کے ہم معنی روایت کی ہے مگر سفیان کی روایت میں ہے: ”آگ نہ لگے گی مگر صرف قسم اتارنے کے لیے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کی عورتو ں سے فرمایا: ”تم میں سے جس کے تین لڑکے مر جائیں اور وہ اللہ کی رضا مندی کے واسطے صبر کرے تو جنت میں جائے گی۔“ ایک عورت بولی: یا رسول اللہ! اگر دو بچے مریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو ہی سہی۔“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور عرض کیا: یا رسول اللہ! ساری باتیں آپ کی مرد ہی سنا کر تے ہیں تو ہمارے لیے بھی ایک دن مقرر کیجئیے جس دن ہم آپ کے پاس آیا کر یں اور آپ ہم کو وہ باتیں سکھا دیں جو اللہ تعالیٰ نے آپ کو سکھلائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اچھا، فلاں دن تم جمع ہونا۔“ وہ جمع ہوئیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لائے، پھر فرمایا: ”تم میں سے جس عورت نے اپنے آگے تین بچے بھیجے (یعنی تین بچے اس کے مر گئے) تو وہ اس کی آڑ ہو جائیں گے جہنم سے۔“ ایک عورت بولی: اور دو بچے، دو بچے، دو بچے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور دو بچے، دو بچے، دو بچے۔“ (یعنی ان کا بھی یہی حکم ہے)۔
ترجمہ وہی ہے اوپر جو گزرا۔ اس میں اتنا زیادہ ہے کہ وہ تین بچے سیانے نہ ہوئے ہوں۔
سیدنا ابوحسان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہا:: میرے دو بیٹے مر گئے تو تم مجھ سے حدیث نہیں بیان کرتے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جس سے ہمارا دل خوش ہو۔ انہوں نے کہا: اچھا: ”چھوٹے بچے تو جنت کے کیڑے ہیں (یعنی جنت سے جدا نہ ہوں گے جیسے پانی کا کیڑا پانی سے جدا نہیں ہوتا) وہ اپنے باپوں سے ملیں گے یا ماں باپ سے اور ان کا کپڑا پکڑیں گے یا ہاتھ جیسے میں اس وقت تیرے کپڑے کا کنارہ پکڑے ہوں، پھر نہ چھوڑیں گے یہاں تک کہ اللہ ان کو اور ان کے باپوں کو جنت میں داخل کرے گا۔“
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ایک عورت ایک بچہ لے کر آئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اور عرض کیا: اے اللہ کے نبی، دعا کیجئیے اس کے لیے (عمر دراز ہو نے کی) کیونکہ میں تین بچوں کو دفنا چکی ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا: ”تو نے ایک مضبوط آڑ کر لی جہنم سے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور عرض کیا: یا رسول اللہ! میرے اس بیٹے کے لیے دعا فرمائیے وہ بیمار ہے اور میں ڈرتی ہوں کہیں مر نہ جائے، میں تین بچوں کو دفنا چکی ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو نے تو ایک مضبوط روک کر لی جہنم کی۔“
|