الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب 32. باب النَّهْيِ عَنْ ضَرْبِ الْوَجْهِ: باب: منہ پر مارنے کی ممانعت۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی تم میں سے اپنے بھائی سے لڑے تو اس کے منہ پر مارنے سے بچا رہے۔“
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی تم میں سے اپنے بھائی سے لڑے تو منہ پر طمانچہ نہ مارے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور ابن حاتم کی روایت میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی تم میں سے اپنے بھائی سے لڑے تو اس کے منہ سے بچا رہے اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے آدمی کو اپنی صورت پر بنایا ہے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی تم میں سے اپنے بھائی سے لڑے تو اس کے منہ سے بچا رہے (یعنی منہ پر نہ مارے)۔“
|