الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
فتنے اور علامات قیامت
The Book of Tribulations and Portents of the Last Hour
19. باب ذِكْرِ ابْنِ صَيَّادٍ:
19. باب: ابن صیاد کا بیان۔
حدیث نمبر: 7345
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، وإسحاق بن إبراهيم ، وابو كريب ، واللفظ لابي كريب، قال ابن نمير: حدثنا، وقال الآخران: اخبرنا ابو معاوية ، حدثنا الاعمش ، عن شقيق ، عن عبد الله ، قال: كنا نمشي مع النبي صلى الله عليه وسلم، فمر بابن صياد، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: " قد خبات لك خبيئا "، فقال: دخ، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اخسا فلن تعدو قدرك "، فقال عمر: يا رسول الله، دعني فاضرب عنقه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " دعه، فإن يكن الذي تخاف لن تستطيع قتله ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، وَاللَّفْظُ لِأَبِي كُرَيْبٍ، قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ: حَدَّثَنَا، وقَالَ الْآخَرَانِ: أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ شَقِيقٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: كُنَّا نَمْشِي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَرَّ بِابْنِ صَيَّادٍ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " قَدْ خَبَأْتُ لَكَ خَبِيئًا "، فَقَالَ: دُخٌّ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اخْسَأْ فَلَنْ تَعْدُوَ قَدْرَكَ "، فَقَالَ عُمَرُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، دَعْنِي فَأَضْرِبَ عُنُقَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " دَعْهُ، فَإِنْ يَكُنِ الَّذِي تَخَافُ لَنْ تَسْتَطِيعَ قَتْلَهُ ".
ابو معاویہ نے ہمیں خبر دی، کہا: ہمیں اعمش نے شقیق سے حدیث بیان کی۔انھوں نے حضرت عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) سے روایت کی، کہا: ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چل رہے تھے کہ ہم ابن صیاد کے پاس سے گزرے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: "میں تمہارے لیے (دل میں) ایک بات چھپائی ہے۔"وہ دُخَ ہے۔آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: "دور دفع ہوجا!تو اپنی حیثیت سے کبھی نہیں بڑھ سکےگا۔"حضرت عمر رضی اللہ عنہ نےکہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !مجھے اجازت دیں تو میں اس کی گردن مار دوں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اسے چھوڑ دو، اگر یہ وہی ہے جس کا تمھیں خوف ہے تو تم اس کو قتل نہیں کرسکوگے۔"
حضرت عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جارہے تھے۔کہ آپ کا گزر ابن صیاد کے پاس سے ہوا۔چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"میں نے تیرے (امتحان کے)لیے ایک چیز دل میں پوشیدہ رکھی ہے۔" اس نے کہا وہ دخ ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"ذلیل وخواررہ تو ہر گز اپنی حیثیت سے تجاوز نہیں کر سکے گا۔"چنانچہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا،اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے چھوڑئیے کہ میں اس کی گردن ماردوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" اسے چھوڑئیے اگر یہ وہ ہے جس کا تمھیں اندیشہ ہے تو تم اسے قتل کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2924

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7345  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
خبات لك خبيا:
میں نے تیرے لیے دل میں ایک چیز چھپائی ہے۔
(2)
اخسا:
ذلیل وخوار ہوکر رہ،
ذلیل ہوکر دور ہوجا۔
فوائد ومسائل:
آپ نے اپنے ذہن میں یہ آیت رکھی تھی:
فَارْتَقِبْ يَوْمَ تَأْتِي السَّمَاءُ بِدُخَانٍ مُّبِينٍ ﴿١٠﴾ (الدخان: 10)
لیکن کاہنوں کی طرف اسے شیطانی الہام سے ایک نامکمل لفظ کا پتہ چل سکا اس لیے آپ نے فرمایا،
تم کاہن کی حیثیت سے تجاوز نہیں کرسکو گے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 7345   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.