الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
The Book of Al-Janaiz (Funerals)
92. بَابُ مَا قِيلَ فِي أَوْلاَدِ الْمُشْرِكِينَ:
92. باب: مشرکین کی نابالغ اولاد کا بیان۔
(92) Chapter. What is said regarding the (dead) children of Al-Mushrikun.
حدیث نمبر: 1383
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثني حبان بن موسى، اخبرنا عبد الله، اخبرنا شعبة، عن ابي بشر، عن سعيد بن جبير، عن ابن عباس رضي الله عنهم , قال:" سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن اولاد المشركين، فقال: الله إذ خلقهم اعلم بما كانوا عاملين".حَدَّثَنِي حِبَّانُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ , قَالَ:" سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَوْلَادِ الْمُشْرِكِينَ، فَقَالَ: اللَّهُ إِذْ خَلَقَهُمْ أَعْلَمُ بِمَا كَانُوا عَامِلِينَ".
ہم سے حبان بن موسیٰ مروزی نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ‘ کہا کہ ہمیں شعبہ نے خبر دی ‘ انہیں ابوبشر جعفر نے ‘ انہیں سعید بن جبیر نے ‘ ان کو ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرکوں کے نابالغ بچوں کے بارے میں پوچھا گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے جب انہیں پیدا کیا تھا اسی وقت وہ خوب جانتا تھا کہ یہ کیا عمل کریں گے۔

Narrated Ibn `Abbas: Allah's Apostle (p.b.u.h) was asked about the children of (Mushrikeen) pagans. The Prophet replied, "Since Allah created them, He knows what sort of deeds they would have done."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 23, Number 465

   صحيح البخاري6597عبد الله بن عباسالله أعلم بما كانوا عاملين
   صحيح البخاري1383عبد الله بن عباسالله إذ خلقهم أعلم بما كانوا عاملين
   صحيح مسلم6765عبد الله بن عباسالله أعلم بما كانوا عاملين إذ خلقهم
   سنن أبي داود4711عبد الله بن عباسالله أعلم بما كانوا عاملين
   سنن النسائى الصغرى1953عبد الله بن عباسخلقهم الله حين خلقهم وهو يعلم بما كانوا عاملين
   سنن النسائى الصغرى1954عبد الله بن عباسالله أعلم بما كانوا عاملين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1383  
1383. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا:رسول اللہ ﷺ سے اولاد مشرکین کے متعلق دریافت کیا گیا تو آپ نے فرمایا:جب اللہ تعالیٰ نے انھیں پیداکیا تھا تو وہ خوب جانتاتھا کہ وہ کیسے عمل کریں گے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1383]
حدیث حاشیہ:
مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ان سے اپنے علم کے موافق سلوک کرے گا۔
بظاہر یہ حدیث اس مذہب کی تائید کرتی ہے کہ مشرکوں کی اولاد کے بارے میں توقف کرنا چاہیے۔
امام احمد اور اسحاق اور اکثر اہل علم کا یہی قول ہے اور بیہقی نے امام شافعی سے بھی ایسا ہی نقل کیا ہے۔
اصولاً بھی یہ کہ نابالغ بچے شرعاً غیر مکلف ہیں، پھر بھی اس بحث کا عمدہ حل یہی ہے کہ وہ اللہ کے حوالہ ہیں جو خوب جانتا ہے کہ وہ جنت کے لائق ہیں یا دوزخ کے۔
مومنین کی اولاد تو بہشتی ہے، لیکن کافروں کی اولاد میں جو نابالغی کی حالت میں مرجائیں بہت اختلاف ہے۔
امام بخاری کا مذہب یہ ہے کہ وہ بہشتی ہیں، کیونکہ بغیر گناہ کے عذاب نہیں ہوسکتا اور وہ معصوم مرے ہیں۔
بعضوں نے کہا اللہ کو اختیار ہے اور اس کی مشیت پر موقوف ہے چاہے بہشت میں لے جائے‘ چاہے دوزخ میں۔
بعضوں نے کہا اپنے ماں باپ کے ساتھ وہ بھی دوزخ میں رہیں گے۔
بعضوں نے کہا خاک ہوجائیں گے۔
بعضوں نے کہا اعراف میں رہیں گے۔
بعضوں نے کہا ان کاامتحان کیا جائے گا۔
واللہ أعلم بالصواب (وحیدي)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1383   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.