الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل
Zakat (Kitab Al-Zakat)
33. باب فِي حُقُوقِ الْمَالِ
33. باب: مال کے حقوق کا بیان۔
Chapter: The Rights Relating To Property.
حدیث نمبر: 1659
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا جعفر بن مسافر، حدثنا ابن ابي فديك، عن هشام بن سعد، عن زيد بن اسلم، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، نحوه، قال في قصة الإبل بعد قوله" لا يؤدي حقها"، قال:" ومن حقها حلبها يوم وردها".
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، نَحْوَهُ، قَالَ فِي قِصَّةِ الْإِبِلِ بَعْدَ قَوْلِهِ" لَا يُؤَدِّي حَقَّهَا"، قَالَ:" وَمِنْ حَقِّهَا حَلَبُهَا يَوْمَ وِرْدِهَا".
اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کی ہے البتہ اس میں اونٹ کے قصے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول: «لا يؤدي حقها ‏"‏ ‏.‏ قال ‏"‏ ومن حقها حلبها يوم وردها» کا جملہ بھی ہے (یعنی ان کے حق میں سے یہ ہے کہ جب وہ پانی پینے (گھاٹ پر) آئیں تو ان کو دوہے)، (اور دوہ کر مسافروں نیز دیگر محتاجوں کو پلائے)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:12321) (صحیح)» ‏‏‏‏

The above mentioned tradition has also been transmitted by Abu Hurairah through a different chain of narrators in a similar manner from the Prophet ﷺ. This version adds after the words “does not pay what is due on them” in the description of the camels the words “ One thing which is due being to milk them when they come down to drink water. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1655


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (2371) صحيح مسلم (987)

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1659  
´مال کے حقوق کا بیان۔`
اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کی ہے البتہ اس میں اونٹ کے قصے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول: «لا يؤدي حقها ‏"‏ ‏.‏ قال ‏"‏ ومن حقها حلبها يوم وردها» کا جملہ بھی ہے (یعنی ان کے حق میں سے یہ ہے کہ جب وہ پانی پینے (گھاٹ پر) آئیں تو ان کو دوہے)، (اور دوہ کر مسافروں نیز دیگر محتاجوں کو پلائے)۔ [سنن ابي داود/كتاب الزكاة /حدیث: 1659]
1659. اردو حاشیہ: پانی پلانے کے دن حاجت مند آسرا لگائے آجاتے ہیں۔ کہ اس دن دودھ دوہنے سے ان کوکچھ ملےگا۔اس دن سے پہلے دوہ لینابخل اور کنجوسی کی علامت اور فقراء کو محروم کرنے کا زریعہ ہے۔ اس لئے مذموم ہے۔ یعنی پانی پر لانے کے دن دودھ دوہ کر علاقے کے رہنے والے اوردیگر راہی مسافروں کو ہدیہ کرے۔یہ عمل مستحب ومندوب ہے۔جیسے کہ درج زیل روایت میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے واضح کیا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1659   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.