ابن شہاب کہتے ہیں کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے منبر پر فرمایا: ”لوگو! رائے تو صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی درست تھی کیونکہ اللہ تعالیٰ آپ کو سجھاتا تھا، اور ہماری رائے محض ایک گمان اور تکلف ہے ۱؎“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 19406) (ضعیف)» (زہری کی عمر رضی اللہ عنہ سے ملاقات نہیں ہے)
وضاحت: ۱؎: یعنی ہم معاملہ کو سمجھ کر اور غور و فکر کرکے کوئی رائے قائم کرتے ہیں پھر اس پر بھی اطمینان نہیں کہ وہ درست ہو۔
Narrated Umar ibn al-Khattab: Umar said while he was (sitting) on the pulpit: O people, the opinion from the Messenger of Allah ﷺ was right, because Allah showed (i. e. inspired) him; but from us it is sheer conjecture and artifice.
USC-MSA web (English) Reference: Book 24 , Number 3579
قال الشيخ الألباني: ضعيف مقطوع
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف قال المنذري: ”ھذا منقطع،الزهري لم يدرك عمر رضي اللّٰه عنه“ (عون المعبود 329/3) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 127