الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل
Foods (Kitab Al-Atimah)
23. باب فِي أَكْلِ الثَّرِيدِ
23. باب: ثرید کھانے کا بیان۔
Chapter: Regarding eating Tharid.
حدیث نمبر: 3783
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا محمد بن حسان السمتي، حدثنا المبارك بن سعيد، عن عمر بن سعيد، عن رجل من اهل البصرة، عن عكرمة، عن ابن عباس، قال:" كان احب الطعام إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم الثريد من الخبز، والثريد من الحيس"، قال ابو داود: وهو ضعيف.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَسَّانَ السَّمْتِيُّ، حَدَّثَنَا الْمُبَارَكُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ رَجُلٍ مَنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" كَانَ أَحَبَّ الطَّعَامِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الثَّرِيدَ مِنَ الْخُبْزِ، وَالثَّرِيدُ مِنَ الْحَيْسِ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَهُوَ ضَعِيفٌ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے زیادہ پسندیدہ کھانا روٹی کا ثرید اور حیس کا ثرید تھا (جسے پنیر اور گھی سے تیار کیا جاتا تھا)۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث ضعیف ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6282) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کی سند میں ایک راوی رجل من اہل البصرة مبہم ہے)

Narrated Abdullah ibn Abbas: The food the Messenger of Allah ﷺ liked best was tharid made from bread and tharid made from Hays. Abu Dawud said: It is a weak (tradition).
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3774


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
رجل من أھل البصرة مجهول (عون المعبود 412/3 عن المنذري) وسقط ذكره في المستدرك (116/4) فصححاه!
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 134
   سنن أبي داود3783عبد الله بن عباسأحب الطعام إلى رسول الله الثريد من الخبز والثريد من الحيس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3783  
´ثرید کھانے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے زیادہ پسندیدہ کھانا روٹی کا ثرید اور حیس کا ثرید تھا (جسے پنیر اور گھی سے تیار کیا جاتا تھا)۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث ضعیف ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الأطعمة /حدیث: 3783]
فوائد ومسائل:
فائدہ: یہ روایت سندا ضعیف ہے۔
تاہم دیگر احادیث سے ثرید کی فضیلت ثابت ہے۔
جیسے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا عائشہ کی دیگر عورتوں پر فضیلت ایسی ہے جیسے ثرید کو دیگر کھانوں پر (صحیح البخاري، الأطعمة، حدیث: 5419۔
و صحیح مسلم، فضائل الصحابة، حدیث: 2446)
اور اوپر زکر ہوا ہے کہ آپ ﷺکےا ایک درزی صحابی نے اپنی ایک دعوت میں آپ ﷺکو ثرید ہی پیش کیا تھا۔
(صحیح البخاري، الأطعمة، حدیث: 5420) اور یہ ایک ہلکا مقوی اور زود ہضم کھانا ہوتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3783   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.