الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: قرآن کریم کی بابت لہجوں اور قراتوں کا بیان
Dialects and Readings of the Quran (Kitab Al-Huruf Wa Al-Qiraat)
حدیث نمبر: 4008
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، حدثنا هشام بن عروة، عن عروة: ان عائشة رضي الله عنها قالت:" نزل الوحي على رسول الله صلى الله عليه وسلم فقرا علينا: سورة انزلناها وفرضناها"، قال ابو داود: يعني مخففة حتى اتى على هذه الآيات.
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ عُرْوَةَ: أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ:" نَزَلَ الْوَحْيُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَرَأَ عَلَيْنَا: سُورَةَ أَنْزَلْنَاهَا وَفَرَضْنَاهَا"، قَالَ أَبُو دَاوُدَ: يَعْنِي مُخَفَّفَةً حَتَّى أَتَى عَلَى هَذِهِ الآيَاتِ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی اتری تو آپ نے ہمیں «سورة أنزلناها وفرضناها‏» یہ وہ سورت ہے جو ہم نے نازل فرمائی ہے اور مقرر کر دی ہے (سورۃ النور: ۱) پڑھ کر سنایا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یعنی مخفف پڑھا ۱؎ یہاں تک کہ ان آیات پر آئے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 16878) (صحیح الإسناد)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: مراد  «فرضناها» کی راء ہے، جمہور کی قرات تخفیف راء کے ساتھ ہے، اور ابوعمرو اور ابن کثیر نے اسے تشدید راء کے ساتھ پڑھا ہے۔

Narrated Aishah: The revelation came down to Messenger of Allah ﷺ and he recited to is: "A surah which We have sent down and which We have ordained (faradnaha)" Abu Dawud said: The letter ra (r) is the word faradnaha has short vowel a (with out doubling of consonant r), and then he reached the verses after this verse.
USC-MSA web (English) Reference: Book 31 , Number 3997


قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
انظر الحديث الآتي (4735)
   سنن أبي داود4008عائشة بنت عبد اللهنزل الوحى على رسول الله فقرأ علينا سورة أنزلناها وفرضناها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4008  
´باب:۔۔۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی اتری تو آپ نے ہمیں «سورة أنزلناها وفرضناها‏» یہ وہ سورت ہے جو ہم نے نازل فرمائی ہے اور مقرر کر دی ہے (سورۃ النور: ۱) پڑھ کر سنایا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یعنی مخفف پڑھا ۱؎ یہاں تک کہ ان آیات پر آئے۔ [سنن ابي داود/كتاب الحروف والقراءات /حدیث: 4008]
فوائد ومسائل:
یہ آیت سورہ نور کی ابتدا میں ہے، اس میں فَرَضنَاھَا جمہور کی معروف قراءت ہے اور معنی ہیں: ہم نے اسے فرض کیا ہے۔
جبکہ ابن کثیر اور ابوعمر کی قراءت میں را کی تشدید کے ساتھ (فَرَضنَاھَا) ہے اور مفہوم ہے: ہم نے اسے خوب واضح اور مفصل بیان کیا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4008   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.