قال قال ابو داود: قرئ على الحارث بن مسكين وانا اسمع، اخبرك يوسف بن عمرو، اخبرنا ابن وهب، قال: سمعت مالكا قيل له: إن اهل الاهواء يحتجون علينا بهذا الحديث، قال مالك" احتج عليهم بآخره، قالوا: ارايت من يموت وهو صغير؟ قال: الله اعلم بما كانوا عاملين". قَالَ قَالَ أَبُو دَاوُد: قُرِئ عَلَى الْحَارِثِ بْنِ مِسْكِينٍ وَأَنَا أَسْمَعُ، أَخْبَرَكَ يُوسُفُ بْنُ عَمْرٍو، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ مَالِكًا قِيلَ لَهُ: إِنَّ أَهْلَ الْأَهْوَاءِ يَحْتَجُّونَ عَلَيْنَا بِهَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ مَالِكٌ" احْتَجَّ عَلَيْهِمْ بِآخِرِهِ، قَالُوا: أَرَأَيْتَ مَنْ يَمُوتُ وَهُوَ صَغِيرٌ؟ قَالَ: اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا كَانُوا عَامِلِينَ".
ابن وہب کہتے ہیں کہ میں نے مالک کو کہتے سنا، ان سے پوچھا گیا: اہل بدعت (قدریہ) اس حدیث سے ہمارے خلاف استدلال کرتے ہیں؟ مالک نے کہا: تم حدیث کے آخری ٹکڑے سے ان کے خلاف استدلال کرو، اس لیے کہ اس میں ہے: صحابہ نے پوچھا کہ بچپن میں مرنے والے کا کیا حکم ہے؟ تو آپ نے فرمایا: ”اللہ خوب جانتا ہے کہ وہ کیا عمل کرتے“۔
Abu Dawud said: Malik was asked: The heretics argue from this tradition against us. Malik said: Argue against them from its last part which goes. The people asked: What do you think about the one who died while he was young? He replied: Allah knows best what he was going to do.
USC-MSA web (English) Reference: Book 41 , Number 4697
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4715
´کفار اور مشرکین کی اولاد کے انجام کا بیان۔` ابن وہب کہتے ہیں کہ میں نے مالک کو کہتے سنا، ان سے پوچھا گیا: اہل بدعت (قدریہ) اس حدیث سے ہمارے خلاف استدلال کرتے ہیں؟ مالک نے کہا: تم حدیث کے آخری ٹکڑے سے ان کے خلاف استدلال کرو، اس لیے کہ اس میں ہے: صحابہ نے پوچھا کہ بچپن میں مرنے والے کا کیا حکم ہے؟ تو آپ نے فرمایا: ”اللہ خوب جانتا ہے کہ وہ کیا عمل کرتے۔“[سنن ابي داود/كتاب السنة /حدیث: 4715]
فوائد ومسائل: رسول ؐ کے جواب سے واضح ہوا کہ ان کا فیصلہ ان کے اس عمل اور امتحان پر ہو گا جو محشر میں ہو گا، اور اس میں جبر مکمل طور پر نفی ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4715