الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
49. باب فِي الاِنْتِصَارِ
49. باب: بدلہ لینے کا بیان۔
Chapter: Regarding taking revenge.
حدیث نمبر: 4897
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عبد الاعلى بن حماد، حدثنا سفيان، عن ابن عجلان، عن سعيد بن ابي سعيد، عن ابي هريرة، ان رجلا كان يسب ابا بكر وساق نحوه، قال ابو داود: وكذلك رواه صفوان بن عيسى، عن ابن عجلان , كما قال سفيان.
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَجُلًا كَانَ يَسُبُّ أَبَا بَكْرٍ وَسَاقَ نَحْوَهُ، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَكَذَلِكَ رَوَاهُ صَفْوَانُ بْنُ عِيسَى، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ , كَمَا قَالَ سُفْيَانُ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص ابوبکر رضی اللہ عنہ کو گالی دے رہا تھا، پھر انہوں نے اسی طرح کی حدیث بیان کی۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اور اسی طرح اسے صفوان بن عیسیٰ نے ابن عجلان سے روایت کیا ہے جیسا کہ سفیان نے کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفردبہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 3168)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/342) (ضعیف)» ‏‏‏‏

The tradition mentioned above has also been transmitted by Abu Hurairah through a different chain of narrators. This version has: A man was reviling Abu Bakr. He then mentioned the rest of the tradition in a similar manner. Abu Dawud said: Similarly, it has been transmitted by Safwan bin ‘Isa, from Ibn Affan, as Sufyan said.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4879


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (5102)
محمد بن عجلان صرح بالسماع عند أحمد (2/436)

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4897  
´بدلہ لینے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص ابوبکر رضی اللہ عنہ کو گالی دے رہا تھا، پھر انہوں نے اسی طرح کی حدیث بیان کی۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اور اسی طرح اسے صفوان بن عیسیٰ نے ابن عجلان سے روایت کیا ہے جیسا کہ سفیان نے کیا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4897]
فوائد ومسائل:
مسلمان بھائی اگر کسی وقت تلخی میں آ جائے تو حتی الامکان صبر و حلم سے برداشت کرنا چاہیے۔
غلط باتوں کا جواب دینے کےلیے اللہ کے فرشتے مقرر ہیں۔
جب انسان از خود بدلہ لینے پر آجاتا ہے تو اللہ تعالی کی نصرت اور تائید ختم ہو جاتی ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4897   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.