الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
The Book of Purification and its Sunnah
14. بَابٌ في الْبَوْلِ قَاعِدًا
14. باب: بیٹھ کر پیشاب کرنے کا بیان۔
Chapter: Urinating while sitting
حدیث نمبر: 309
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن الفضل ، حدثنا ابو عامر ، حدثنا عدي بن الفضل ، عن علي بن الحكم ، عن ابي نضرة ، عن جابر بن عبد الله ، قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يبول قائما"، سمعت محمد بن يزيد ابا عبد الله، يقول: سمعت احمد بن عبد الرحمن المخزومي، يقول: قال سفيان الثوري في حديث عائشة:" انا رايته يبول قاعدا"، قال: الرجل اعلم بهذا منها، قال احمد بن عبد الرحمن: وكان من شان العرب البول قائما، الا تراه في حديث عبد الرحمن ابن حسنة، يقول:" قعد يبول كما تبول المراة".
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْفَضْلِ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ ، حَدَّثَنَا عَدِيُّ بْنُ الْفَضْلِ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَكَمِ ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَبُولَ قَائِمًا"، سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ يَزِيدَ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيَّ، يَقُولُ: قَالَ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ فِي حَدِيثِ عَائِشَةَ:" أَنَا رَأَيْتُهُ يَبُولُ قَاعِدًا"، قَالَ: الرَّجُلُ أَعْلَمُ بِهَذَا مِنْهَا، قَالَ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ: وَكَانَ مِنْ شَأْنِ الْعَرَبِ الْبَوْلُ قَائِمًا، أَلَا تَرَاهُ فِي حَدِيثِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ حَسَنَةَ، يَقُولُ:" قَعَدَ يَبُولُ كَمَا تَبُولُ الْمَرْأَةُ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر پیشاب کرنے سے منع فرمایا ۱؎۔ ابوالحسن القطان کہتے ہیں: میں نے ابوعبداللہ محمد بن یزید (یعنی: ابن ماجہ) سے سنا وہ کہہ رہے تھے کہ میں نے احمد بن عبدالرحمٰن مخزومی سے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ سفیان ثوری نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث: «أنا رأيته يبول قاعدا»  کے بارے میں کہا کہ: مرد اس بات کو ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے زیادہ جانتے ہیں، (احمد بن عبدالرحمٰن مخزومی کی سفیان ثوری سے ملاقات نہیں)۔ احمد بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں: عربوں کی عادت کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی تھی، کیا تم اسے عبدالرحمٰن بن حسنہ کی حدیث میں دیکھتے نہیں ہو؟ اس میں ہے: دیکھو! وہ عورتوں کی طرح بیٹھ کر پیشاب کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3113، ومصباح الزجاجة: 125) (ضعیف جدًا)» ‏‏‏‏ (اس سند میں عدی بن الفضل متروک راوی ہیں، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 638)

وضاحت:
۱؎: رسول اکرم ﷺ کو یہودی کہتے تھے کہ محمد ﷺ تو عورتوں کی طرح بیٹھ کر پیشاب کرتے ہیں۔

It was narrated that Jabir bin 'Abdullah said: "The Messenger of Allah forbade us to urinate while standing." (Da'if) I heard Muhammed bin Yazid, Abu 'Abdullah, say: "I heard Ahmad bin 'Abdur-Rahman Al-Makhzumi say: 'Sufyan Ath-Thawri said concerning the Hadith of 'Aisha- 'I (always) saw him urinating whilst sitting down' - a man knows more about that (about such matters) than she.' Ahmad bin 'Abdur-Rahman said: 'It was the custom of the Arabs to urinate standing up. Do you not see that in the Hadith of 'Abdur-Rahman bin Hasanah it was said: 'He sits down to urinate as a woman does.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف جدًا
عدي بن الفضل: متروك (تقريب: 4545)
والحديث ضعفه البوصيري
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 387
   سنن ابن ماجه309جابر بن عبد اللهنهى رسول الله أن يبول قائما

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث309  
´بیٹھ کر پیشاب کرنے کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر پیشاب کرنے سے منع فرمایا ۱؎۔ ابوالحسن القطان کہتے ہیں: میں نے ابوعبداللہ محمد بن یزید (یعنی: ابن ماجہ) سے سنا وہ کہہ رہے تھے کہ میں نے احمد بن عبدالرحمٰن مخزومی سے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ سفیان ثوری نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث: «أنا رأيته يبول قاعدا» کے بارے میں کہا کہ: مرد اس بات کو ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے زیادہ جانتے ہیں، (احمد بن عبدالرحمٰن مخزومی کی سفیان ثوری سے ملاقات نہیں)۔ احمد بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں: عربوں کی عادت کھڑے ہو کر پیشاب۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 309]
اردو حاشہ:
روایت: 308۔ 309 دونوں سنداً ضعیف ہیں اس لیے قابل حجت نہیں اور ان سے کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کی ممانعت ثابت نہیں ہوتی تاہم نبی ﷺ کا عام معمول بیٹھ کر ہی پیشاب کرنے کا تھا اس لیے ہر مسلمان کا معمول بھی یہی ہونا چاہیے۔
اصل اور اہم مسئلہ پیشاب کے چھینٹوں سے بچنا ہے اس میں کوتاہی کی گنجائش نہیں کیونکہ اس پر سخت وعید آئی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 309   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.