الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: تیمم کے احکام و مسائل
Chapters: Dry Ablution
90. بَابُ : مَا جَاءَ فِي التَّيَمُّمِ
90. باب: تیمم کے مشروع ہونے کا سبب۔
حدیث نمبر: 567
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يعقوب بن حميد بن كاسب ، حدثنا عبد العزيز بن ابي حازم . ح وحدثنا ابو إسحاق الهروي ، حدثنا إسماعيل بن جعفر جميعا، عن العلاء ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" جعلت لي الارض مسجدا وطهورا".
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاق الْهَرَوِيُّ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ جَعْفَرٍ جَمِيعًا، عَنِ الْعَلَاءِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" جُعِلَتْ لِي الْأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زمین میرے لیے نماز کی جگہ اور پاک کرنے والی بنائی گئی ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المساجد 1 (523)، سنن الترمذی/السیر 5 (1553)، (تحفة الأشراف: 14037، 13977)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/411) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی ساری زمین پر نماز کی ادائیگی صحیح ہے، اور پاک کرنے والی کا مطلب یہ ہے کہ ہر ایک قسم کی زمین پر تیمم صحیح ہے، اور نبی اکرم ﷺ سے دیوار پر تیمم کرنا ثابت ہے، لیکن شافعی اور احمد اور ابوداؤد کے یہاں زمین سے مٹی مراد ہے، اور مالک، ابوحنیفہ، عطاء، اوزاعی اور ثوری کا قول ہے کہ تیمم زمین پر اور زمین کی ہر چیز پر درست ہے،مگر امام مسلم کی ایک روایت میں «تربت» کا لفظ ہے، اور ابن خزیمہ کی روایت میں «تراب» کا، اور امام احمد اور بیہقی نے باسناد حسن علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے: «و جعل التراب لي طهوراً» یعنی مٹی میرے لئے پاک کرنے والی کی گئی، اس سے ان لوگوں کی تائید ہوئی ہے، جو تیمم کو مٹی سے خاص کرتے ہیں، اور زمین کے باقی اجزاء سے تیمم کو جائز نہیں کہتے، اور قرآن میں جو «صعید» کا لفظ ہے اس سے بھی بعضوں نے مٹی مراد لی ہے، اور لغت والوں کا اس میں اختلاف ہے، بعضوں نے کہا: «صعید» روئے زمین کو کہتے ہیں، پس وہ زمین کے سارے اجزاء کو عام ہو گا، ایسی حالت میں احتیاط یہ ہے کہ تیمم پاک مٹی ہی سے کیا جائے، تاکہ سب لوگوں کے نزدیک درست ہو، «واللہ اعلم» ۔

It was narrated from Abu Hurairah that: The Messenger of Allah said: "the earth has been made for me a place of worship and a means of purification."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
   صحيح البخاري7013عبد الرحمن بن صخربعثت بجوامع الكلم نصرت بالرعب بينا أنا نائم أتيت بمفاتيح خزائن الأرض فوضعت في يدي
   صحيح البخاري2977عبد الرحمن بن صخربعثت بجوامع الكلم نصرت بالرعب بينا أنا نائم أتيت بمفاتيح خزائن الأرض فوضعت في يدي
   صحيح البخاري7273عبد الرحمن بن صخربعثت بجوامع الكلم نصرت بالرعب وبينا أنا نائم رأيتني أتيت بمفاتيح خزائن الأرض فوضعت في يدي
   صحيح البخاري6998عبد الرحمن بن صخرأعطيت مفاتيح الكلم نصرت بالرعب بينما أنا نائم البارحة إذ أتيت بمفاتيح خزائن الأرض حتى وضعت في يدي
   صحيح مسلم1172عبد الرحمن بن صخرنصرت بالرعب أوتيت جوامع الكلم
   صحيح مسلم1171عبد الرحمن بن صخرنصرت بالرعب على العدو أوتيت جوامع الكلم بينما أنا نائم أتيت بمفاتيح خزائن الأرض فوضعت في يدي
   صحيح مسلم1168عبد الرحمن بن صخربعثت بجوامع الكلم نصرت بالرعب بينا أنا نائم أتيت بمفاتيح خزائن الأرض فوضعت بين يدي
   صحيح مسلم1167عبد الرحمن بن صخرفضلت على الأنبياء بست أعطيت جوامع الكلم نصرت بالرعب أحلت لي الغنائم جعلت لي الأرض طهورا ومسجدا أرسلت إلى الخلق كافة ختم بي النبيون
   جامع الترمذي1553عبد الرحمن بن صخرفضلت على الأنبياء بست أعطيت جوامع الكلم نصرت بالرعب أحلت لي الغنائم جعلت لي الأرض مسجدا وطهورا أرسلت إلى الخلق كافة ختم بي النبيون
   سنن النسائى الصغرى3089عبد الرحمن بن صخربعثت بجوامع الكلم نصرت بالرعب بينا أنا نائم أتيت بمفاتيح خزائن الأرض فوضعت في يدي
   سنن النسائى الصغرى3091عبد الرحمن بن صخربعثت بجوامع الكلم نصرت بالرعب بينا أنا نائم أتيت بمفاتيح خزائن الأرض فوضعت في يدي
   سنن ابن ماجه567عبد الرحمن بن صخرجعلت لي الأرض مسجدا وطهورا
   صحيفة همام بن منبه42عبد الرحمن بن صخرنصرت بالرعب أوتيت جوامع الكلم
   مسندالحميدي975عبد الرحمن بن صخر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث567  
´تیمم کے مشروع ہونے کا سبب۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زمین میرے لیے نماز کی جگہ اور پاک کرنے والی بنائی گئی ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 567]
اردو حاشہ:
(1)
  زمین میں مسجد ہونے کا مطلب یہ ہے کہ نماز کے لیے مسجد ضروری نہیں مسجد سے باہر بھی نماز ادا کی جاسکتی ہے، سوائے ممنوعہ مقامات یا ناپاک جگہ کے مثلاً عین راستے پر، قبرستان میں اور بعض دیگر مقامات جن کی تفصیل حدیث: 746، 745، اور 747 میں مذکور ہے۔
لیکن فرض نمازمیں کسی عذر کے بغیر جاعت سے پیچھے رہنا جائز نہیں۔

(2)
زمین پاکیزگی حاصل کرنے کا ذریعہ بنا دی گئی ہے کا مطلب یہ ہے کہ عذر کے موقع پر وضو اور غسل کے بجائے تیمم سے طہارت حاصل ہوجاتی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 567   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.