الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: تیمم کے احکام و مسائل
Chapters: Dry Ablution
134. . بَابُ : الْمَسْحِ عَلَى الْجَبَائِرِ
134. باب: پٹیوں پر مسح کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 657
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن ابان البلخي ، حدثنا عبد الرزاق ، انبانا إسرائيل ، عن عمرو بن خالد ، عن زيد بن علي ، عن ابيه ، عن جده ، عن علي بن ابي طالب ، قال: انكسرت إحدى زندي، فسالت النبي صلى الله عليه وسلم؟" فامرني ان امسح على الجبائر".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ الْبَلْخِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَنْبَأَنَا إِسْرَائِيلُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ خَالِدٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ عَلِيٍّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ، قَالَ: انْكَسَرَتْ إِحْدَى زَنْدَيَّ، فَسَأَلْتُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟" فَأَمَرَنِي أَنْ أَمْسَحَ عَلَى الْجَبَائِرِ".
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میری ایک کلائی ٹوٹ گئی، میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا؟، تو آپ نے مجھے پٹیوں پر مسح کرنے کا حکم دیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 10077، ومصباح الزجاجة: 247) (ضعیف جدا)» ‏‏‏‏ (سند میں عمرو بن خالد کذاب ہے)

It was narrated that 'Ali bin Abu Talib said: "I broke one of my forearms and I asked the Prophet about that. He told me to wipe over the bandages." (Maudu') Another chain with similar meaning.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده موضوع
عمرو بن خالد الواسطي: متروك،رماه وكيع بالكذب
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 402
   سنن ابن ماجه657حسين بن عليانكسرت إحدى زندي فسألت النبي فأمرني أن أمسح على الجبائر
   بلوغ المرام115حسين بن علي انكسرت إحدى زندي،‏‏‏‏ فسالت رسول الله فامرني ان امسح على الجبائر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 115  
´زخمی کا تیمم کرنا`
«. . . وعن علي رضي الله عنه قال: انكسرت إحدى زندي،‏‏‏‏ فسالت رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم فامرني ان امسح على الجبائر . . .»
. . . سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میرا گٹ ٹوٹ گیا تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے وضو کے بارے میں پوچھا (کہ اب میں کیا کروں؟) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: پٹیوں پر مسح کر لیا کرو . . . [بلوغ المرام/كتاب الطهارة: 115]

لغوی تشریح:
«زَنْدَيَّ» زا پر فتحہ، نون ساکن اور یا پر تشدید ہے۔ زند کا تثنیہ ہے اور یائے متکلم کی طرف مضاف ہے۔ اور زند سے مراد ہتھیلی کی جانب بازو کا جوڑ ہے جسے «رُسْغٌ»، یعنی گٹا (کلائی) کہتے ہیں۔
«اَلْجَبَائِر» «جَبِيرَة» کی جمع ہے۔ کپڑے یا لکڑی کا ٹکڑا جسے ٹوٹی ہوئی ہڈی پر مضبوطی سے لپیٹ کر باندھا جاتا ہے۔
«وَاهٍ» «وَهٰي يَهِي وَهِيًا» اور «وُهِيًّا» سے ماخوذ ہے۔

فوائد و مسائل:
نہایت کمزور اور ضعیف۔ اس حدیث کے ضعیف ہونے کا سبب یہ ہے کہ اس کی سند میں ایک راوی عمرو بن خالد واسطی ہے۔ وہ نہایت جھوٹا اور دروغ گو آدمی تھا۔ امام نووی رحمہ اللہ کے بقول اس حدیث کے ضعیف ہونے پر حفاظ حدیث کا اتفاق ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 115   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث657  
´پٹیوں پر مسح کرنے کا بیان۔`
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میری ایک کلائی ٹوٹ گئی، میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا؟، تو آپ نے مجھے پٹیوں پر مسح کرنے کا حکم دیا۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 657]
اردو حاشہ:
اس روایت میں بیان کردہ مسئلہ درست ہے کیونکہ ایسا شخص شرعا معذور ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 657   

حدیث نمبر: 657M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال ابو الحسن بن سلمة: انبانا الدبري ، عن عبد الرزاق ، نحوه.
قَالَ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ سَلَمَةَ: أَنْبَأَنَا الدَّبَرِيُّ ، عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ ، نَحْوَهُ.
اس سند سے بھی اسی جیسی حدیث مروی ہے۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.