الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
5. بَابُ : الْقِرَاءَةِ فِي صَلاَةِ الْفَجْرِ
5. باب: فجر میں پڑھی جانے والی سورتوں کا بیان۔
حدیث نمبر: 818
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن الصباح ، حدثنا عباد بن العوام ، عن عوف ، عن ابي المنهال ، عن ابي برزة . ح وحدثنا سويد ، حدثنا معتمر بن سليمان ، عن ابيه ، حدثه، ابو المنهال ، عن ابي برزة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: كان" يقرا في الفجر ما بين الستين إلى المائة".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ عَوْفٍ ، عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ . ح وحَدَّثَنَا سُوَيْدٌ ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ أَبِيهِ ، حَدَّثَهُ، أَبُو الْمِنْهَالِ ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَانَ" يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ مَا بَيْنَ السِّتِّينَ إِلَى الْمِائَةِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز میں ساٹھ (۶۰) آیات سے سو (۱۰۰) آیات تک پڑھا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الصلاة 35 (647)، سنن النسائی/المواقیت 2 (496)، 16 (526)، 20 (531)، الافتتاح 42 (949)، (تحفة الأشراف: 11607)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/المواقیت 11 (541)، 13 (547)، 23 (568)، 38 (599)، سنن ابی داود/الصلاة 3 (398)، مسند احمد (4/420، 421، 423، 424، 425)، سنن الدارمی/الصلاة 66 (1338) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی سورۃ (ق) پڑھی جس میں یہ آیت ہے، یہاں بھی جزء بول کر کل مراد لیا گیا ہے۔

It was narrated from Abu Barzah that the Messenger of Allah (ﷺ) used to recite between sixty and one hundred (Verses) in Fajr prayer.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
   صحيح البخاري541نضلة بن عبيديصلي الصبح وأحدنا يعرف جليسه ويقرأ فيها ما بين الستين إلى المائة يصلي الظهر إذا زالت الشمس العصر وأحدنا يذهب إلى أقصى المدينة يرجع والشمس حية لا يبالي بتأخير العشاء إلى ثلث الليل ثم قال إلى شطر الليل
   صحيح مسلم1032نضلة بن عبيديقرأ في الفجر ما بين الستين إلى المائة آية
   صحيح مسلم1031نضلة بن عبيديقرأ في صلاة الغداة من الستين إلى المائة
   صحيح مسلم1462نضلة بن عبيديصلي الصبح فينصرف الرجل فينظر إلى وجه جليسه الذي يعرف فيعرفه قال وكان يقرأ فيها بالستين إلى المائة
   سنن النسائى الصغرى949نضلة بن عبيديقرأ في صلاة الغداة بالستين إلى المائة
   سنن ابن ماجه818نضلة بن عبيديقرأ في الفجر ما بين الستين إلى المائة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 949  
´نماز فجر میں ساٹھ سے سو آیتوں تک پڑھنے کا بیان۔`
ابوبرزہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فجر میں ساٹھ سے سو آیتوں تک پڑھتے تھے۔ [سنن نسائي/كتاب الافتتاح/حدیث: 949]
949 ۔ اردو حاشیہ: صبح کی نماز میں باقی نمازوں کی نسبت لمبی قرأت مسنون ہے۔ شاید اسی بنا پر اس کی رکعات سب نمازوں سے کم ہیں، البتہ قرأت کی طوالت مقتدیوں کے احوال پر موقوف ہے۔ ساٹھ سے لے کر سو تک کے الفاظ بھی یہی مفہوم سمجھاتے ہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 949   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث818  
´فجر میں پڑھی جانے والی سورتوں کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز میں ساٹھ (۶۰) آیات سے سو (۱۰۰) آیات تک پڑھا کرتے تھے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 818]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
یہ ایک عمومی اندازہ ہے۔
یہ مطلب نہیں کہ اس سے کم یا زیادہ مقدار جائز نہیں۔
آیتیں لمبی ہوں تو ساٹھ آیات پڑھ لی جایئں۔
مثلا سورہ سجدہ اور سورہ ملک دونوں میں تیس تیس آیات ہیں۔
تو دو رکعتوں میں دو سورتیں پڑھنے سے ساٹھ آیات ہوجایئں گی۔
اور مختصرآیات والی سورتوں میں سے سو آیات تلاوت کرلی جایئں، مثلا سورہ واقعہ دونوں رکعتوں میں تقسیم کرکے پڑھ لی جائے۔
جس کی چھیانوے آیات ہیں۔
اگر آیات زیادہ لمبی ہوں جیسے سورہ بقرة وغیرہ میں تو تعداد اس س بھی کم ہوسکتی ہے۔
جس قدر تلاوت آسانی سے ہوسکے اور مقتدی آسانی سے سن سکیں جائز ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 818   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.