الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
94. بَابُ : مَا جَاءَ فِي الصَّلاَةِ قَبْلَ الْجُمُعَةِ
94. باب: جمعہ سے پہلے کی سنتوں کا بیان۔
حدیث نمبر: 1129
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا يزيد بن عبد ربه ، حدثنا بقية ، عن مبشر بن عبيد ، عن حجاج بن ارطاة ، عن عطية العوفي ، عن ابن عباس ، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم" يركع قبل الجمعة اربعا لا يفصل في شيء منهن".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ رَبِّهِ ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ ، عَنْ مُبَشِّرِ بْنِ عُبَيْدٍ ، عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ ، عَنْ عَطِيَّةَ الْعُوفِيِّ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يَرْكَعُ قَبْلَ الْجُمُعَةِ أَرْبَعًا لَا يَفْصِلُ فِي شَيْءٍ مِنْهُنَّ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ سے پہلے چار رکعت پڑھتے تھے، اور درمیان میں فصل نہیں کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5983، ومصباح الزجاجة: 403) (ضعیف جدا)» ‏‏‏‏ (سند میں عطیہ ضعیف، حجاج مدلس، مبشر بن عبید کذاب اور بقیہ مدلس رواة ہیں)

It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The Prophet (ﷺ) used to perform four Rak’ah before Friday (prayer), and he did not separate any of them.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده موضوع
قال البوصيري: ”ھذا إسناد مسلسل بالضعفاء: عطية (العوفي) متفق علي ضعفه وحجاج (بن أرطاة) مدلس
و مبشر بن عبيد: كذاب،وبقية ھو ابن الوليد يدلس بتدليس التسوية‘‘ بقية: صدوق مدلس
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 417
   سنن ابن ماجه1129عبد الله بن عباسيركع قبل الجمعة أربعا لا يفصل في شيء منهن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1129  
´جمعہ سے پہلے کی سنتوں کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ سے پہلے چار رکعت پڑھتے تھے، اور درمیان میں فصل نہیں کرتے تھے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1129]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مذکورہ روایت سنداً موضوع ہے۔
نبی کریمﷺ سے جمعے سے قبل رکعتوں کی کوئی تعین کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں، نہ قول سے اورنہ آپﷺکے عمل ہی سے، بلکہ نبی کریمﷺ جب منبر پررونق افروز ہوجاتے تو اذان شروع ہوجاتی۔
اور اذان کے بعد آپ کسی وقفہ کے بغیر خطبہ شروع فرمادیتے۔
اور یہ کھلے مشاہدہ کی بات تھی علامہ عراقی فرماتے ہیں کہ کسی صحیح حدیث میں نبی کریمﷺ سے یہ منقول نہیں۔
کہ آپ جمعہ سے پہلے کسی مقررہ رکعتوں پرمشتمل نماز پڑھتے تھے۔
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ اور ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ اور دیگرمحقیقین علمائے اہل حدیث کی تحقیق یہی ہے کہ جمعہ سے قبل مقررہ تعداد میں سنن ونوافل ثابت نہیں۔
البتہ جو شخص امام کے خطبہ شروع کرنے سے پہلے مسجد میں پہنچ جائے وہ بلاتعین جتنی سنتیں اور نوافل پڑھنا چاہے۔
پڑھ لے۔
اور جونہی امام خطبہ شروع کرے نوافل پڑھنا بند کردے۔
تفصیل کےلئے دیکھئے۔ (فتاویٰ ابن تیمیه: 200، 188/24  وزادالمعاد: 440، 432/1)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1129   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.