الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
162. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي الْخُرُوجِ يَوْمَ الْعِيدِ مِنْ طَرِيقٍ وَالرُّجُوعِ مِنْ غَيْرِهِ
162. باب: عید کے دن ایک راستے سے عیدگاہ جانے اور دوسرے راستے سے واپس آنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1301
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن حميد ، حدثنا ابو تميلة ، عن فليح بن سليمان ، عن سعيد بن الحارث الزرقي ، عن ابي هريرة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" كان إذا خرج إلى العيد رجع في غير الطريق الذي اخذ فيه".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو تُمَيْلَةَ ، عَنْ فُلَيْحِ بْنِ سُلَيْمَانَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ الزُّرَقِيِّ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ إِذَا خَرَجَ إِلَى الْعِيدِ رَجَعَ فِي غَيْرِ الطَّرِيقِ الَّذِي أَخَذَ فِيهِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب عیدین کے لیے نکلتے تو اس راستہ کے سوا دوسرے راستہ سے لوٹتے جس سے شروع میں آئے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/العیدین 24 (986)، سنن الترمذی/الصلاة 272 (الجمعة 37)، (541)، (تحفة الأشراف: 12937)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/209، 388) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Abu Hurairah that when the Prophet (ﷺ) went out to ‘Eid (prayers), he would return via another route than the first one he took.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري
   جامع الترمذي541عبد الرحمن بن صخرإذا خرج يوم العيد في طريق رجع في غيره
   سنن ابن ماجه1301عبد الرحمن بن صخرإذا خرج إلى العيد رجع في غير الطريق الذي أخذ فيه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1301  
´عید کے دن ایک راستے سے عیدگاہ جانے اور دوسرے راستے سے واپس آنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب عیدین کے لیے نکلتے تو اس راستہ کے سوا دوسرے راستہ سے لوٹتے جس سے شروع میں آئے تھے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1301]
اردو حاشہ:
فائده:
یہ عمل مستحب ہے۔
اس میں حکمت یہ ہے کہ مسلمانوں کی شان وشوکت ظاہر ہو اور جاتے اور آتے وقت تکبیرات پڑھنے سے اللہ کی زیادہ سے زیادہ مخلوق شجر وحجر وغیرہ قیامت کے دن مومن کی نیکیوں کی گواہی دیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1301   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 541  
´عید کے لیے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے ایک راستے سے جاتے اور دوسرے سے واپس آتے۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب عید کے دن ایک راستے سے نکلتے تو دوسرے سے واپس آتے ۱؎۔ [سنن ترمذي/أبواب العيدين/حدیث: 541]
اردو حاشہ:
1؎:
نبی اکرم ﷺ کی پیروی میں مسلمانوں کو بھی راستہ تبدیل کر کے آنا جانا چاہئے،
کیونکہ اس سے ایک تو اسلام کی شان و شوکت کا مظاہرہ ہو گا دوسرے قیامت کے دن یہ دونوں راستے ان کی اس عبادت کی گواہی دیں گے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 541   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.