الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
163. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي التَّقْلِيسِ يَوْمَ الْعِيدِ
163. باب: عید کے دن دف بجانے اور کھیلنے کودنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1303
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا ابو نعيم ، عن إسرائيل ، عن ابي إسحاق ، عن عامر ، عن قيس بن سعد ، قال: ما كان شيء على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، إلا وقد رايته إلا شيء واحد، فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم:" كان يقلس له يوم الفطر".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، عَنْ إِسْرَائِيلَ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ: مَا كَانَ شَيْءٌ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِلَّا وَقَدْ رَأَيْتُهُ إِلَّا شَيْءٌ وَاحِدٌ، فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ يُقَلَّسُ لَهُ يَوْمَ الْفِطْرِ".
قیس بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں جتنی چیزیں تھیں، وہ سب میں نے دیکھیں سوائے ایک چیز کے، وہ یہ کہ عید الفطر کے روز آپ کے لیے گانا بجانا ہوتا تھا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11091، و مصباح الزجاجة: 458)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/422) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (ابواسحاق مدلس ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے)

It was narrated from ‘Amir that Qais bin Sa’d said: “There is nothing that happened during the time of the Messenger of Allah (ﷺ) except that I have seen it, except for one thing, which is that Taqlis was performed for the Messenger of Allah (ﷺ) on the Day of Fitr. (Three other chains of narration) with similar wording.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
أبو إسحاق عنعن
وتابعه جابر الجعفي وھو ضعيف جدًا
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 422
   سنن ابن ماجه1303قيس بن سعدرسول الله كان يقلس له يوم الفطر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1303  
´عید کے دن دف بجانے اور کھیلنے کودنے کا بیان۔`
قیس بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں جتنی چیزیں تھیں، وہ سب میں نے دیکھیں سوائے ایک چیز کے، وہ یہ کہ عید الفطر کے روز آپ کے لیے گانا بجانا ہوتا تھا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1303]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مذکورہ روایت ہمارے فاضل محقق کے نزدیک سنداً ضعیف ہے۔
جب کہ بعض محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔
بنا بریں عید کے دن بچیوں کے لئے جائز ہے۔
کہ گھر میں کوئی گیت وغیرہ گالیں۔
اگرچہ ساتھ دف بھی ہو (صحیح البخاري، العیدین، باب سنة العیدین لأھل الإسلام، حدیث: 952)
 ایک دفعہ عید الاضحیٰ کے ایک دن حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے گھر انصار کی بچیوں نے دف بجا کراپنے بزرگوں کی تعریف میں کچھ اشعار گانے شروع کئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع نہیں فرمایا۔
البتہ منہ پھیر کر لیٹ گئے۔
حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تشریف لائے تو بچیوں کوڈانٹا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔
رہنے دو یہ ہماری عید کا دن اس لئے عید کے دن گانے بجانے کی اجازت ہے لیکن مندرجہ ذیل امور کو مد نظر رکھنا ضروری ہے۔

(الف)
   اس کی اجازت صرف خاص خاص موقعوں کے لئے ہے۔
مثلاً عید الفطر، عید الاضحیٰ، ایام تشریق (قربانی کے دن)
اورشادی کے موقع پر-
(ب)
     بچیوں کوصرف اجازت دی جائے۔
ان کی حوصلہ افزائی نہ کی جائے۔
نہ بزرگ مرد اور خواتین اس میں شریک ہوں۔

(ج)
     جو اشعار پڑھے جایئں ان میں حیا کے منافی بد اخلاقی کا سبق دینے والی یا شرکیہ باتیں نہ ہوں۔

(د)
      دف کے سوا کوئی دوسرا ساز نہ نہ بجایا جائے۔

(ھ)
     وہ گانے بجانے کی پیشہ ور عورتیں نہ ہوں۔
جیسے کہ صحیح بخاری میں ہے۔ (وَلَيْسَتَا بِمُغَنِّيَتَيْنِ)
وه گانے والیاں نہ تھیں۔ (صحیح البخاري، العیدین، باب سنة العیدین لأھل الإسلام، حدیث: 952)

(و)
     اس موقع پر نوجوان بچوں اور بچیوں کا اختلاط نہ ہو جیسے ہمارے معاشرے میں شادی وغیرہ کی تقریبات میں عام طور پر ہوتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1303   

حدیث نمبر: 1303M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال ابو الحسن بن سلمة القطان، حدثنا ابن ديزيل حدثنا آدم، حدثنا شيبان، عن جابر، عن عامر. ح وحدثنا إسرائيل عن جابر. ح وحدثنا إبراهيم بن نصر ، حدثنا ابو نعيم ، حدثنا شريك ، عن ابي إسحاق ، عن عامر نحوه.
قَالَ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ سَلَمَةَ الْقَطَّانُ، حَدَّثَنَا ابْنُ دِيزِيلَ حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ جَابِرٍ، عَنْ عَامِرٍ. ح وَحَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ جَابِرٍ. ح وَحَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَصْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق ، عَنْ عَامِرٍ نَحْوَهُ.
ان سندوں سے بھی عامر شعبی سے اسی جیسی روایت آئی ہے۔

وضاحت:
۱؎: مصباح الزجاجة: بتحقيق د/عوض الشهري: (461)

قال الشيخ الألباني: ضعيف


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.