الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: صلاۃ جنازہ کے احکام و مسائل
Chapters: Regarding Funerals
12. بَابُ : مَا جَاءَ فِيمَا يُسْتَحَبُّ مِنَ الْكَفَنِ
12. باب: کفن کے لیے کون سا کپڑا اچھا اور مستحب ہے؟
حدیث نمبر: 1474
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا عمر بن يونس ، حدثنا عكرمة بن عمار ، عن هشام بن حسان ، عن محمد بن سيرين ، عن ابي قتادة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا ولي احدكم اخاه، فليحسن كفنه".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا وَلِيَ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ، فَلْيُحْسِنْ كَفَنَهُ".
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کی تجہیز و تکفین کا ذمہ دار ہو، تو اسے اچھا کفن دے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الجنائز 19 (995)، (تحفة الأشراف: 12125) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اچھے کفن سے مراد کپڑے کی صفائی اور سفیدی ہے، قیمتی کپڑا مراد نہیں، اس لئے کہ قیمتی کفن سے آپ ﷺ نے منع فرمایا ہے۔

It was narrated from Abu Qatadah that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “If anyone of you is charged with taking care of his brother (after death), let him shroud him well.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
   جامع الترمذي995حارث بن ربعيإذا ولي أحدكم أخاه فليحسن كفنه
   سنن ابن ماجه1474حارث بن ربعيإذا ولي أحدكم أخاه فليحسن كفنه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1474  
´کفن کے لیے کون سا کپڑا اچھا اور مستحب ہے؟`
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کی تجہیز و تکفین کا ذمہ دار ہو، تو اسے اچھا کفن دے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الجنائز/حدیث: 1474]
اردو حاشہ:
فائدہ:
اچھے کفن سے مراد یہ ہے کہ صاف ستھرا ہو۔
اتنا موٹا ہو کہ بدن کو چھپا لے، اتنا بڑا ہوکہ پورا جسم چھپ جائے اور درمیانی قسم کا ہو۔
بہت زیادہ نفیس اور قیمتی مراد نہیں ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1474   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.