الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: صلاۃ جنازہ کے احکام و مسائل
Chapters: Regarding Funerals
13. بَابُ : مَا جَاءَ فِي النَّظَرِ إِلَى الْمَيِّتِ إِذَا أُدْرِجَ فِي أَكْفَانِهِ
13. باب: میت کو کفن میں لپیٹتے وقت دیکھنے کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning looking at the deceased when he has been wrapped in his shroud
حدیث نمبر: 1475
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن إسماعيل بن سمرة ، حدثنا محمد بن الحسن ، حدثنا ابو شيبة ، عن انس بن مالك ، قال: لما قبض إبراهيم ابن النبي صلى الله عليه وسلم، قال لهم النبي صلى الله عليه وسلم:" لا تدرجوه في اكفانه حتى انظر إليه، فاتاه فانكب عليه وبكى".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل بْنِ سَمُرَةَ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ ، حَدَّثَنَا أَبُو شَيْبَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: لَمَّا قُبِضَ إِبْرَاهِيمُ ابْنُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تُدْرِجُوهُ فِي أَكْفَانِهِ حَتَّى أَنْظُرَ إِلَيْهِ، فَأَتَاهُ فَانْكَبَّ عَلَيْهِ وَبَكَى".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے ابراہیم کا انتقال ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے فرمایا: انہیں کفن میں داخل نہ کرنا جب تک کہ میں دیکھ نہ لوں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم آئے، اور ان کے اوپر جھک کر روئے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 1708، ومصباح الزجاجة: 525) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس حدیث کی سند میں ابو شیبہ یوسف بن ابراہیم منکر الحدیث ہیں، بلکہ یہ صاحب عجائب کے نام سے مشہور ہیں)

It was narrated that Anas bin Malik said: “When Ibrahim the son of the Prophet (ﷺ) died, the Prophet (ﷺ) said to them: ‘Do not wrap him in his shroud until I look at him.’ He came to him, bent over and wept.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
أبو شيبة يوسف بن إبراهيم: ضعيف
والسند ضعفه البوصيري
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 430
   سنن ابن ماجه1475أنس بن مالكلا تدرجوه في أكفانه حتى أنظر إليه فأتاه فانكب عليه وبكى

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1475  
´میت کو کفن میں لپیٹتے وقت دیکھنے کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے ابراہیم کا انتقال ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے فرمایا: انہیں کفن میں داخل نہ کرنا جب تک کہ میں دیکھ نہ لوں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم آئے، اور ان کے اوپر جھک کر روئے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الجنائز/حدیث: 1475]
اردو حاشہ:
فائده:
یہ روایت تو ضعیف ہے۔
تاہم دیگر ر وایات سے ثابت ہے۔
کہ میت کا چہرہ بھی دیکھنا جائز ہے۔
اور غم اور صدمے کے وجہ سے آنکھوں سے آنسووں کا جاری ہوجانا بھی قابل ملامت نہیں۔
رسول اللہﷺ کا اپنے فرزند حضرت ابراہیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وفات پر رونا ایک اور روایت میں بھی مذکور ہے۔
دیکھئے: (سنن ابن ماجة، حدیث: 1589)
 اسی طرح رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی کریمﷺ کے چہرے مبارک سے کپڑا ہٹا کر زیارت کی اور بوسہ دیا۔ (سنن ابی ماجة، حدیث: 1457)
 یہ واقعہ غسل اور کفن سے پہلے کا ہے۔
تاہم یہ سمجھاجا سکتا ہے کہ میت کی زیارت غسل اور کفن سے پہلے بھی جائز ہے اور بعد میں بھی کیونکہ بظاہر فرق کی کوئی دلیل نہیں۔
واللہ أعلم۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1475   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.