سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: صلاۃ جنازہ کے احکام و مسائل
Chapters: Regarding Funerals
26. بَابُ : مَا جَاءَ فِي الصَّلاَةِ عَلَى الطِّفْلِ
26. باب: بچے کی نماز جنازہ پڑھنے کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning offering the funeral prayer for a child
حدیث نمبر: 1507
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا روح بن عبادة ، قال: حدثنا سعيد بن عبيد الله بن جبير بن حية ، حدثني عمي زياد بن جبير ، حدثني ابي جبير بن حية ، انه سمع المغيرة بن شعبة ، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" الطفل يصلى عليه".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ حَيَّةَ ، حَدَّثَنِي عَمِّي زِيَادُ بْنُ جُبَيْرٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي جُبَيْرُ بْنُ حَيَّةَ ، أَنَّهُ سَمِعَ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" الطِّفْلُ يُصَلَّى عَلَيْهِ".
مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: بچہ کی بھی نماز جنازہ پڑھی جائے گی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الجنائز 49 (3180)، سنن الترمذی/الجنائز 42 (1031)، سنن النسائی/الجنائز 55 (1944)، 56 (1945)، (تحفة الأشراف: 11490، 11497)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/247، 248، 249، 252) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abu Jubair bin Hayyah narrated that he heard Mughirah bin Shu’bah say: “I heard the Messenger of Allah (ﷺ) say: ‘The (funeral) prayer should be offered for a child.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
   سنن ابن ماجه1507مغيرة بن شعبةالطفل يصلى عليه

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1507 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1507  
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
سنن ابو داؤد کی روایت میں یہ حدیث ان الفاظ میں بیان ہوئی ہے۔
نا تمام بچے کی نماز جنازہ ادا کی جائے۔
اور اس کے والدین کےلئے مغفرت اور رحمت کی دعا کی جائے۔ (سنن ابی داؤد، الجنائز، باب المشئی أمام الجنازۃ، حدیث: 3180)
مردہ پیدا ہونے والے بچے کی نما ز جنازہ اس صورت میں پڑھی چاہیے۔
جبکہ وہ حمل کے چار ماہ پورے ہونے پر یا اس کے بعد پیدا ہوا ہو۔
کیونکہ جنین میں اس وقت روح ڈالی جاتی ہے۔
لہٰذا اس کے بعد پیدا ہونےوالے ہی کو میت قراردیا جا سکتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1507   



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.