الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: رہن کے احکام و مسائل
The Chapters on Pawning
22. بَابُ : حَرِيمِ الْبِئْرِ
22. باب: کنویں کی چوحدی (رقبہ) کا بیان۔
حدیث نمبر: 2487
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا سهل بن ابي الصغدي ، حدثنا منصور بن صقير ، حدثنا ثابت بن محمد ، عن نافع ابي غالب ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" حريم البئر مد رشائها".
حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ أَبِي الصُّغْدِيِّ ، حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ صُقَيْرٍ ، حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ نَافِعٍ أَبِي غَالِبٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" حَرِيمُ الْبِئْرِ مَدُّ رِشَائِهَا".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کنویں کی چوحدی اس کی رسی کی لمبائی کے برابر ہو گی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4386، ومصباح الزجاجة: 877) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں ثابت بن محمد ہے صحیح محمد بن ثابت ہے اور منصور بن صقیر ضعیف راوی ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
قال البوصيري: ”ھذا إسناد ضعيف،ثابت بن محمد انقلب علي ابن ماجة وصوابه محمد بن ثابت كما ذكره الذھبي في الكاشف وقد ضعفوه ومنصور بن صقير متفق علي ضعفه“ منصور بن صقير: ضعيف (تقريب: 2903)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 468
   سنن ابن ماجه2487سعد بن مالكحريم البئر مد رشائها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2487  
´کنویں کی چوحدی (رقبہ) کا بیان۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کنویں کی چوحدی اس کی رسی کی لمبائی کے برابر ہو گی۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الرهون/حدیث: 2487]
اردو حاشہ:
فوائد و  مسائل:
:

(1)
رسے کی لمبائی سےمراد یہ ہے کہ پانی کس قدر گہر ا ہے اور ڈول کےساتھ کتنا لمبا رسا کنویں میں لٹکایا جائے تو پانی تک پہنچتا ہے یعنی کنویں کے قریب کی اتنی جگہ کنویں کا حریم ہے۔

(2)
ہمارے فاضل محقق نے مذکورہ روایت کو سنداً ضعیف قرار دیا ہے اورنیچے تحقیق وتخریج میں اس کے شواہد ذکر کرنے کے بعد کہا ہے کہ مذکورہ روایت ان شواہد کی بنا پرحسن درجے تک پہنچ جاتی ہے لہٰذا مذکورہ روایت دیگر شواہد کی بنا پر قابل عمل اورقابل حجت ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2487   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.