الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: حدود کے احکام و مسائل
The Chapters on Legal Punishments
12. بَابُ : مَنْ عَمِلَ عَمَلَ قَوْمِ لُوطٍ
12. باب: قوم لوط کے عمل (اغلام بازی) کی سزا کا بیان۔
Chapter: Those Who Do The Action Of The People Of Lut
حدیث نمبر: 2562
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يونس بن عبد الاعلى ، اخبرني عبد الله بن نافع ، اخبرني عاصم بن عمر ، عن سهيل ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم في الذي يعمل عمل قوم لوط قال:" ارجموا الاعلى والاسفل ارجموهما جميعا".
حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ ، أَخْبَرَنِي عَاصِمُ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الَّذِي يَعْمَلُ عَمَلَ قَوْمِ لُوطٍ قَالَ:" ارْجُمُوا الْأَعْلَى وَالْأَسْفَلَ ارْجُمُوهُمَا جَمِيعًا".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قوم لوط کے عمل یعنی اغلام بازی کرنے والوں کے بارے میں فرمایا: اوپر والا ہو کہ نیچے والا، دونوں کو رجم کر دو۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12686، ومصباح الزجاجة: 906)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الحدود 24، (1456 تعلیقاً) (حسن)» ‏‏‏‏ (سند میں عاصم بن عمر ضعیف ہیں، لیکن سابقہ شاہد سے تقویت پاکر یہ حسن ہے)

قال الشيخ الألباني: حسن لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
   سنن ابن ماجه2562عبد الرحمن بن صخرارجموا الأعلى والأسفل ارجموهما جميعا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2562  
´قوم لوط کے عمل (اغلام بازی) کی سزا کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قوم لوط کے عمل یعنی اغلام بازی کرنے والوں کے بارے میں فرمایا: اوپر والا ہو کہ نیچے والا، دونوں کو رجم کر دو۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الحدود/حدیث: 2562]
اردو حاشہ:
فوائد و  مسائل:

(1)
مرد کا مرد سے جنسی عمل بہت بڑا کبیرہ گناہ ہے۔
اس کی شناعت عام زنا سے بڑھ کر ہے۔

(2)
عام لوگ اس قسم کی بدکاری کو ‎لواطت کا نام دیتے ہیں جومناسب نہیں ہے کیونکہ یہ لفظ حضرت لوط جیسے پاکباز نبی کے نام سے بنایا گیا ہےحلانکہ وہ اس جرم سے اجتناب کی تبلیغ کرتے تھے۔
اور انہوں نے اپنی گندی بدکار قوم کو اس گندی اوربری حرکت سے بڑی سختی سے منع کیا تھا اس لیے اسےقوم لوط کاعمل کہنا چاہیے یا ان لوگوں کے لیے شہرسدوم کی طرف نسبت کرکے ‎سدومیت کہا جائے جیسا کہ انگریزی میں اسے اسی نام (Sodomy)
موسوم کیا گیا ہے۔
اردومیں آج کلغیر فطری فعل کی اصطلاح بھی مستعمل ہے بہر حال اسے لواطت کا نام دینا مناسب نہیں۔

(3)
اس جرم کی سزا موت ہے۔
اورشادی شدہ یا غیر شادی کا فرق نہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2562   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.