الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: حج و عمرہ کے احکام و مسائل
Chapters on Hajj Rituals
108. . بَابُ : الْحَجِّ مَاشِيًا
108. باب: پیدل حج کا بیان۔
حدیث نمبر: 3119
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسماعيل بن حفص الابلي ، حدثنا يحيى بن يمان ، عن حمزة بن حبيب الزيات ، عن حمران بن اعين ، عن ابي الطفيل ، عن ابي سعيد ، قال:" حج النبي صلى الله عليه وسلم واصحابه مشاة من المدينة إلى مكة، وقال: اربطوا اوساطكم بازركم، ومشى خلط الهرولة".
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ حَفْصٍ الْأُبُلِّيُّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَمَانٍ ، عَنْ حَمْزَةَ بْنِ حَبِيبٍ الزَّيَّاتِ ، عَنْ حُمْرَانَ بْنِ أَعْيَنَ ، عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، قَالَ:" حَجَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ مُشَاةً مِنْ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ، وَقَالَ: ارْبُطُوا أَوْسَاطَكُمْ بِأُزُرِكُمْ، وَمَشَى خِلْطَ الْهَرْوَلَةِ".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ نے مدینہ سے مکہ پیدل چل کر حج کیا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے تہ بند اپنی کمر میں باندھ لو، اور آپ ایسی چال چلے جس میں دوڑ ملی ہوئی تھی ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4089، ومصباح الزجاجة: 1082) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں حمران بن اعین الکوفی ضعیف ہیں، آخری عمر میں اختلاط کا شکار ہو گئے تھے، نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 2734)

وضاحت:
۱؎: کسی حدیث میں یہ ثابت نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حج میں کہیں دوڑ کر چلے ہوں سوائے دو مقاموں کے ایک تو طواف قدوم کے پہلے تین پھیروں میں، دوسرے صفا اور مروہ میں دو نشانوں کے درمیان۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
حمران بن أعين: ضعيف رمي بالرفض (تقريب: 1514)
ومن أجله ضعفه البوصيري والصواب معه دون الحاكم والذهبي (442/1)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 488
   سنن ابن ماجه3119سعد بن مالكاربطوا أوساطكم بأزركم ومشى خلط الهرولة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3119  
´پیدل حج کا بیان۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ نے مدینہ سے مکہ پیدل چل کر حج کیا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے تہ بند اپنی کمر میں باندھ لو، اور آپ ایسی چال چلے جس میں دوڑ ملی ہوئی تھی ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 3119]
اردو حاشہ:
مذکورہ روایت ضعیف ہے جبکہ گزشتہ ابواب میں صحیح احادیث میں یہ صراحت موجود ہے کہ رسول اللہﷺ حج کے سفر میں اپنی اونٹنی پر سوار تھے۔
اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے بھی اپنی سواریوں پر سفر کیا تھا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3119   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.