الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Food
44. بَابُ : الْحُوَّارَى
44. باب: میدہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 3337
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا العباس بن الوليد الدمشقي , حدثنا محمد بن عثمان ابو الجماهر , حدثنا سعيد بن بشير , حدثنا قتادة , عن انس بن مالك , قال:" ما راى رسول الله صلى الله عليه وسلم رغيفا محورا , بواحد من عينيه , حتى لحق بالله".
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ الدِّمَشْقِيُّ , حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ أَبُو الْجَمَاهِرِ , حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ بَشِيرٍ , حَدَّثَنَا قَتَادَةُ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , قَالَ:" مَا رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَغِيفًا مُحَوَّرًا , بِوَاحِدٍ مِنْ عَيْنَيْهِ , حَتَّى لَحِقَ بِاللَّهِ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میدہ کی روٹی ایک آنکھ سے بھی نہیں دیکھی، یہاں تک کہ آپ اللہ تعالیٰ سے جا ملے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 1167) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سعید بن بشیر ضعیف راوی ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سعيد بن بشير:ضعيف
وقتادة عنعن إن صح السند إليه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 496
   صحيح البخاري5421أنس بن مالكما أعلم رسول الله رأى رغيفا مرققا حتى لحق بالله ولا رأى شاة سميطا بعينه قط
   صحيح البخاري6457أنس بن مالكما أعلم النبي رأى رغيفا مرققا حتى لحق بالله ولا رأى شاة سميطا بعينه قط
   سنن ابن ماجه3337أنس بن مالكما رأى رسول الله رغيفا محورا بواحد من عينيه حتى لحق بالله
   سنن ابن ماجه3339أنس بن مالكما أعلم رسول الله رأى رغيفا مرققا بعينه حتى لحق بالله ولا شاة سميطا قط
   سنن ابن ماجه3309أنس بن مالكما أعلم النبي رأى شاة سميطا حتى لحق بالله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3309  
´بھنے ہوئے گوشت کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے نہیں معلوم کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی بھنی ہوئی بکری دیکھی ہو یہاں تک کہ آپ اللہ سے جا ملے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3309]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
نبی اکرم ﷺ کھانے میں تکلف سے کام نہیں لیتے تھے۔
جوسادہ کھانا میسر ہوتا تناول فرما لیتے تھے۔

(2)
بھنا ہوا گوشت کھانا جائز ہے جیسے حدیث: 3311 میں آرہا ہے۔

(3)
شِوَاء سے مراد وہ گوشت ہے جو پتھر وں کو گرم کرکے ان پر رکھا جاتا ہے جس سے وہ بھن کر کھانے کے قابل ہو جاتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3309   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.