الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Food
59. بَابُ : أَكْلِ الثُّومِ وَالْبَصَلِ وَالْكُرَّاثِ
59. باب: لہسن، پیاز اور گندنا کھانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3366
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حرملة بن يحيى , حدثنا عبد الله بن وهب , اخبرني ابن لهيعة , عن عثمان بن نعيم , عن المغيرة بن نهيك , عن دخين الحجري , انه سمع عقبة بن عامر الجهني , يقول: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال لاصحابه:" لا تاكلوا البصل" , ثم قال كلمة خفية:" النيء".
حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يُحْيَى , حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ , أَخْبَرَنِي ابْنُ لَهِيعَةَ , عَنْ عُثْمَانَ بْنِ نُعَيْمٍ , عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ نَهِيكٍ , عَنْ دُخَيْنٍ الْحَجْرِيِّ , أَنَّهُ سَمِعَ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ الْجُهَنِيَّ , يَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ لِأَصْحَابِهِ:" لَا تَأْكُلُوا الْبَصَلَ" , ثُمَّ قَالَ كَلِمَةً خَفِيَّةً:" النِّيءَ".
دخین حجری سے روایت ہے کہا انہوں نے عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ سے فرمایا: پیاز مت کھاؤ،، پھر ایک لفظ آہستہ سے کہا: کچی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9925، ومصباح الزجاجة: 1165) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں عثمان ا ور مغیرہ دونوں مجہول ہیں، لیکن شواہد کی وجہ سے حدیث صحیح ہے، آخری جملہ «ثم قال كلمة خفية: النيئ» ضعیف ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 2389)

قال الشيخ الألباني: صحيح دون قوله ثم قال

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
عثمان بن نعيم والمغيرة بن نهيك: مجهولان (تقريب: 4523،6853) وابن لهيعة عنعن
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 498
   سنن ابن ماجه3366عقبة بن عامرلا تأكلوا البصل ثم قال كلمة خفية النيء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3366  
´لہسن، پیاز اور گندنا کھانے کا بیان۔`
دخین حجری سے روایت ہے کہا انہوں نے عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ سے فرمایا: پیاز مت کھاؤ،، پھر ایک لفظ آہستہ سے کہا: کچی۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3366]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے تاہم گزشتہ صحیح احادیث سے واضح ہے کہ مسجد میں جاتے وقت کچا پیاز کھانا ناجائز ہے پکا ہوا کھانا جائز ہے۔
غالباً اسی وجہ سے شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے (ثُمَّ قَالَ كَلِمَةً خَفِيَّةً النِّيء)
پھر آہستہ سے یہ لفظ فرمایا:
کچا نہ کھاؤ۔
کے علاوہ باقی روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔
تفصیل کےلیے دیکھیے: (الصحیحة، رقم: 2389)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3366   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.