الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: طب کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Medicine
34. بَابُ : مَا رُخِّصَ فِيهِ مِنَ الرُّقَى
34. باب: جائز دم (جھاڑ پھونک) کا بیان۔
Chapter: What is permitted regarding Ruqyah
حدیث نمبر: 3513
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير , حدثنا إسحاق بن سليمان , عن ابي جعفر الرازي , عن حصين , عن الشعبي , عن بريدة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا رقية إلا من عين او حمة".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ , حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ سُلَيْمَانَ , عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ الرَّازِيِّ , عَنْ حُصَيْنٍ , عَنْ الشَّعْبِيِّ , عَنْ بُرَيْدَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا رُقْيَةَ إِلَّا مِنْ عَيْنٍ أَوْ حُمَةٍ".
بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نظر بد لگنے یا ڈنک لگنے کے سوا کسی صورت میں دم کرنا درست نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الإیمان 94 (220)، (تحفة الأشراف: 1945) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
   سنن ابن ماجه3513عامر بن الحصيبلا رقية إلا من عين حمة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3513  
´جائز دم (جھاڑ پھونک) کا بیان۔`
بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نظر بد لگنے یا ڈنک لگنے کے سوا کسی صورت میں دم کرنا درست نہیں ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3513]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
سانپ، بھڑ، بچھو وغیرہ کاٹ لے تو دم کروا لینا چاہیے۔
اس مقصد کے لئے سورۃ فاتحہ کا دم زیادہ بہتر ہے۔

(2)
حدیث کا مطلب یہ نہیں کہ کسی اور بیمار کے لئے دم کروانا جائز نہیں۔
بلکہ ان دو چیزوں کے لئے دم کرنا زیادہ آسان اور زود اثر علاج ہے۔

(3)
دوسری بیماریوں کے لئے دم جائز ہونے کی دلیل باب: 36 اور 37 کی احادیث ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3513   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.