الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
Chapters on Zuhd
حدیث نمبر: 4228
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , وعلي بن محمد , قالا: حدثنا وكيع , حدثنا الاعمش , عن سالم بن ابي الجعد , عن ابي كبشة الانماري , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" مثل هذه الامة كمثل اربعة نفر: رجل آتاه الله مالا وعلما , فهو يعمل بعلمه في ماله ينفقه في حقه , ورجل آتاه الله علما ولم يؤته مالا , فهو يقول: لو كان لي مثل هذا عملت فيه مثل الذي يعمل" , قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" فهما في الاجر سواء , ورجل آتاه الله مالا ولم يؤته علما , فهو يخبط في ماله ينفقه في غير حقه , ورجل لم يؤته الله علما ولا مالا , فهو يقول: لو كان لي مثل مال هذا عملت فيه مثل الذي يعمل" قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" فهما في الوزر سواء".
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ , قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ , عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ , عَنْ أَبِي كَبْشَةَ الْأَنْمَارِيِّ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَثَلُ هَذِهِ الْأُمَّةِ كَمَثَلِ أَرْبَعَةِ نَفَرٍ: رَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا وَعِلْمًا , فَهُوَ يَعْمَلُ بِعِلْمِهِ فِي مَالِهِ يُنْفِقُهُ فِي حَقِّهِ , وَرَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ عِلْمًا وَلَمْ يُؤْتِهِ مَالًا , فَهُوَ يَقُولُ: لَوْ كَانَ لِي مِثْلُ هَذَا عَمِلْتُ فِيهِ مِثْلَ الَّذِي يَعْمَلُ" , قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" فَهُمَا فِي الْأَجْرِ سَوَاءٌ , وَرَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا وَلَمْ يُؤْتِهِ عِلْمًا , فَهُوَ يَخْبِطُ فِي مَالِهِ يُنْفِقُهُ فِي غَيْرِ حَقِّهِ , وَرَجُلٌ لَمْ يُؤْتِهِ اللَّهُ عِلْمًا وَلَا مَالًا , فَهُوَ يَقُولُ: لَوْ كَانَ لِي مِثْلُ مَالِ هَذَا عَمِلْتُ فِيهِ مِثْلَ الَّذِي يَعْمَلُ" قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" فَهُمَا فِي الْوِزْرِ سَوَاءٌ".
ابوکبشہ انماری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس امت کی مثال چار لوگوں جیسی ہے: ایک وہ شخص جس کو اللہ نے مال اور علم عطا کیا، تو وہ اپنے علم کے مطابق اپنے مال میں تصرف کرتا ہے، اور اس کو حق کے راستے میں خرچ کرتا ہے، ایک وہ شخص ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے علم دیا اور مال نہ دیا، تو وہ کہتا ہے کہ اگر میرے پاس اس شخص کی طرح مال ہوتا تو میں بھی ایسے ہی کرتا جیسے یہ کرتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو یہ دونوں اجر میں برابر ہیں، اور ایک شخص ایسا ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے مال دیا لیکن علم نہیں، دیا وہ اپنے مال میں غلط روش اختیار کرتا ہے، ناحق خرچ کرتا ہے، اور ایک شخص ایسا ہے جس کو اللہ نے نہ علم دیا اور نہ مال، تو وہ کہتا ہے: کاش میرے پاس اس آدمی کے جیسا مال ہوتا تو میں اس (تیسرے) شخص کی طرح کرتا یعنی ناحق خرچ کرتا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو یہ دونوں گناہ میں برابر ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12146)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الزہد 17 (2325)، مسند احمد (4/230) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
   سنن ابن ماجه4228سعد بن عمرومثل هذه الأمة كمثل أربعة نفر رجل آتاه الله مالا وعلما فهو يعمل بعلمه في ماله ينفقه في حقه ورجل آتاه الله علما ولم يؤته مالا فهو يقول لو كان لي مثل هذا عملت فيه مثل الذي يعمل قال رسول الله فهما في الأجر سواء ورجل آتاه الله مالا ولم يؤته علما فهو يخبط في ما

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4228  
´نیت کا بیان۔`
ابوکبشہ انماری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس امت کی مثال چار لوگوں جیسی ہے: ایک وہ شخص جس کو اللہ نے مال اور علم عطا کیا، تو وہ اپنے علم کے مطابق اپنے مال میں تصرف کرتا ہے، اور اس کو حق کے راستے میں خرچ کرتا ہے، ایک وہ شخص ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے علم دیا اور مال نہ دیا، تو وہ کہتا ہے کہ اگر میرے پاس اس شخص کی طرح مال ہوتا تو میں بھی ایسے ہی کرتا جیسے یہ کرتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو یہ دونوں اجر میں برابر ہیں، اور ایک شخص ایسا ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے مال دیا لیکن علم نہیں، دیا وہ اپنے مال میں غلط روش ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4228]
اردو حاشہ:
فوائدومسائل:

(1)
اگر انسان ایک نیکی کی خواہش رکھتا ہو لیکن کسی عذر کی وجہ سے اسے نہ کرسکتا ہو تو اس کی اچھی نیت کی وجہ سےاسے ثواب ملتا ہے۔

(2)
اگر کوئی شخص ایک نیکی کرے لیکن کسی رکاوٹ کی وجہ سے انجام نہ دے سکے وہ بھی ثواب کا مستحق ہو گا۔

(3)
گناہ کی خواہش ہو لیکن انسان اس کا ارتکاب کرنے سے معذور ہو یا گناہ کی کوشش کرے اور کامیاب نہ ہو تب بھی گناہ گار ہوتا ہے۔

(4)
اگر دل میں گناہ کی خواہش پیدا ہو لیکن اللہ کی رضا کے لیے اس کے ارتکاب سے پرہیز کیا جائے تو ثواب ملتا ہے۔

(5)
نیکی سے محبت اور برائی سے نفرت اسی طرح نیک کام کرنے والوں سے محبت اور برے کام کرنے والوں سے نفرت بھی ثواب کا باعث ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4228   

حدیث نمبر: 4228M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن منصور المروزي , حدثنا عبد الرزاق , انبانا معمر , عن منصور , عن سالم بن ابي الجعد , عن ابن ابي كبشة , عن ابيه , عن النبي صلى الله عليه وسلم. ح وحدثنا محمد بن إسماعيل بن سمرة , حدثنا ابو اسامة , عن مفضل , عن منصور , عن سالم بن ابي الجعد , عن ابن ابي كبشة , عن ابيه , عن النبي صلى الله عليه وسلم , نحوه.
حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ الْمَرْوَزِيُّ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ , أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ , عَنْ مَنْصُورٍ , عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ , عَنْ ابْنِ أَبِي كَبْشَةَ , عَنْ أَبِيهِ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل بْنِ سَمُرَةَ , حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ , عَنْ مُفَضَّلٍ , عَنْ مَنْصُورٍ , عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ , عَنْ ابْنِ أَبِي كَبْشَةَ , عَنْ أَبِيهِ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , نَحْوَهُ.
ان دونوں سندوں سے بھی ابوکبشہ رضی اللہ عنہ سے اسی طرح کی حدیث مروی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.