الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: وصیت کے احکام و مسائل
The Book of Wills
8. بَابُ : فَضْلِ الصَّدَقَةِ عَنِ الْمَيِّتِ
8. باب: میت کی طرف سے صدقہ و خیرات کی فضیلت کا بیان۔
Chapter: The Virtue Of Charity Given On Behalf Of The Deceased
حدیث نمبر: 3686
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرني هارون بن عبد الله، قال: حدثنا عفان، قال: حدثنا سليمان بن كثير، عن الزهري، عن عبيد الله بن عبد الله، عن ابن عباس، عن سعد بن عبادة، انه اتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: إن امي ماتت وعليها نذر افيجزئ عنها ان اعتق عنها، قال:" اعتق عن امك".
أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَفَّانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ، أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا نَذْرٌ أَفَيُجْزِئُ عَنْهَا أَنْ أُعْتِقَ عَنْهَا، قَالَ:" أَعْتِقْ عَنْ أُمِّكَ".
سعد بن عبادہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر کہا: میری ماں مر چکی ہیں اور ان کے ذمہ ایک نذر ہے، اگر میں ان کی طرف سے (ایک غلام) آزاد کر دوں تو کیا یہ ان کی طرف سے پوری ہو جائے گی؟ آپ نے فرمایا: (ہاں) اپنی ماں کی طرف سے غلام آزاد کر دو۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 3837، (حم (6/7) (صحیح) (آگے آنے والی حدیث سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے)»

وضاحت:
۱؎: سعد بن عبادہ کی ماں نے غلام آزاد کرنے کی نذر مانی تھی۔

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3686  
´میت کی طرف سے صدقہ و خیرات کی فضیلت کا بیان۔`
سعد بن عبادہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر کہا: میری ماں مر چکی ہیں اور ان کے ذمہ ایک نذر ہے، اگر میں ان کی طرف سے (ایک غلام) آزاد کر دوں تو کیا یہ ان کی طرف سے پوری ہو جائے گی؟ آپ نے فرمایا: (ہاں) اپنی ماں کی طرف سے غلام آزاد کر دو۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الوصايا/حدیث: 3686]
اردو حاشہ:
(1) اس روایت سے باقی روایات جن میں مطلق نذر کا ذکر ہے کا ابہام دور ہو جاتا ہے وہ نذر غلام آزاد کرنا تھی۔ بعض نے کہا ہے کہ ممکن ہے نذر کچھ اورہو لیکن چونکہ نذر قسم کے برابر ہوتی ہے اور قسم کا کفارہ غلام آزاد کرنا ہے اس لئے نذر کی جگہ غلام آزاد کیا گیا ہو۔ لیکن پہلی بات راجح معلوم ہوتی ہے۔
(2) پچھلی روایات میں صرف وصیت کا ذکر تھا۔ اس رویت میں نذر کا ذکر ہے۔ ممکن ہے دونوں باتیں ہوں۔ نذر بھی پوری نہ کر سکی ہو اور وصت بھی نہ کر سکی ہو۔ حضرت سعدؓ نے دونوں کام کر دیے۔  رضي اللہ عنه وأرضاہ."
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 3686   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.