الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: مسنون ادعیہ و اذکار
Chapters on Supplication
133. باب فِي الاِسْتِعَاذَةِ
133. باب: اللہ کی پناہ چاہنے کا بیان
حدیث نمبر: 3604M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن موسى، اخبرنا يزيد بن هارون، اخبرنا هشام بن حسان، عن سهيل بن ابي صالح، عن ابيه، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " من قال حين يمسي ثلاث مرات: اعوذ بكلمات الله التامات من شر ما خلق لم يضره حمة تلك الليلة ". قال سهيل: فكان اهلنا تعلموها فكانوا يقولونها كل ليلة، فلدغت جارية منهم , فلم تجد لها وجعا. قال ابو عيسى: هذا حسن مالك بن انس هذا الحديث، عن سهيل بن ابي صالح، عن ابيه، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، وروى عبيد الله بن عمر وغير واحد هذا الحديث عن سهيل ولم يذكروا فيه عن ابي هريرة.حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ قَالَ حِينَ يُمْسِي ثَلَاثَ مَرَّاتٍ: أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ لَمْ يَضُرَّهُ حُمَةٌ تِلْكَ اللَّيْلَةَ ". قَالَ سُهَيْلٌ: فَكَانَ أَهْلُنَا تَعَلَّمُوهَا فَكَانُوا يَقُولُونَهَا كُلَّ لَيْلَةٍ، فَلُدِغَتْ جَارِيَةٌ مِنْهُمْ , فَلَمْ تَجِدْ لَهَا وَجَعًا. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَسَنٌ مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ هَذَا الْحَدِيثَ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَرَوَى عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَغَيْرُ وَاحِدٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ سُهَيْلٍ وَلَمْ يَذْكُرُوا فِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے شام کے وقت تین مرتبہ «أعوذ بكلمات الله التامات من شر ما خلق» پڑھا، اسے اس رات کوئی بھی ڈنک مارنے والا جانور تکلیف نہیں پہنچا سکتا۔ سہیل کہتے ہیں: میرے گھر والوں نے اسے سیکھا اور ہر رات اسے پڑھتے، پھر میرے گھر والوں میں سے ایک لونڈی کو کسی جانور نے ڈنک مارا تو اس ڈنک سے اسے کچھ بھی تکلیف محسوس نہ ہوئی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن ہے،
۲- مالک بن انس نے یہ سہیل بن ابی صالح سے، سہیل نے اپنے والد ابوصالح سے اور ابوصالح نے ابوہریرہ رضی الله عنہ کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے،
۳- عبیداللہ بن عمر اور دوسرے راویوں نے بھی یہ حدیث سہیل سے روایت کی ہے، لیکن اس میں ابوہریرہ رضی الله عنہ کے واسطہ کا ذکر نہیں کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن النسائی/عمل الیوم والیلة 192 (590)، و مسند احمد (2/290) (تحفة الأشراف: 1753) (صحیح)»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.