الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیونکر شروع ہوئی
The Book of The Beginning of Creation
10. بَابُ صِفَةِ النَّارِ وَأَنَّهَا مَخْلُوقَةٌ:
10. باب: دوزخ کا بیان اور یہ بیان کہ دوزخ بن چکی ہے، وہ موجود ہے۔
(10) Chapter. The description of the (Hell) Fire and the fact that it has already been created.
حدیث نمبر: 3261
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثني عبد الله بن محمد، حدثنا ابو عامر هو العقدي، حدثنا همام، عن ابي جمرة الضبعي، قال: كنت اجالس ابن عباس بمكة فاخذتني الحمى، فقال: ابردها عنك بماء زمزم فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" الحمى من فيح جهنم فابردوها بالماء او، قال: بماء زمزم، شك همام.حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ هُوَ الْعَقَدِيُّ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ الضُّبَعِيِّ، قَالَ: كُنْتُ أُجَالِسُ ابْنَ عَبَّاسٍ بِمَكَّةَ فَأَخَذَتْنِي الْحُمَّى، فَقَالَ: أَبْرِدْهَا عَنْكَ بِمَاءِ زَمْزَمَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" الْحُمَّى مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ فَأَبْرِدُوهَا بِالْمَاءِ أَوْ، قَالَ: بِمَاءِ زَمْزَمَ، شَكَّ هَمَّامٌ.
ہم سے عبداللہ بن محمد نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوعامر عبدالملک عقدی نے بیان کیا ان سے ہمام بن یحییٰ نے بیان کیا، ان سے ابوجمرہ نصر بن عمران ضبعی نے بیان کیا کہ میں مکہ میں ابن عباس رضی اللہ عنہما کی خدمت میں بیٹھا کرتا تھا۔ وہاں مجھے بخار آنے لگا۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ اس بخار کو زمزم کے پانی سے ٹھنڈا کر، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جہنم کی بھاپ کے اثر سے آتا ہے، اس لیے اسے پانی سے ٹھنڈا کر لیا کرو یا یہ فرمایا کہ زمزم کے پانی سے۔ یہ شک ہمام راوی کو ہوا ہے۔

Narrated Abu Jamra Ad-Dabi: I used to sit with Ibn `Abbas in Mecca. Once I had a fever and he said (to me), "Cool your fever with Zamzam water, for Allah's Apostle said: 'It, (the Fever) is from the heat of the (Hell) Fire; so, cool it with water (or Zamzam water).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 54, Number 483

   صحيح البخاري3261عبد الله بن عباسالحمى من فيح جهنم فأبردوها بالماء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3261  
3261. ابو حمزہ ضبعی سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں مکہ مکرمہ میں حضرت ابن عباس ؓ کی خدمت میں بیٹھا کرتا تھا۔ وہاں مجھے بخار آنے لگا تو انھوں نے فرمایا: اس بخار کو زمزم کے پانی سے ٹھنڈا کرو کیونکہ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے۔ بخار، دوزخ کی بھاپ کے اثر سے ہوتا ہے، اس لیے اسے عام پانی یا زمزم کے پانی سے ٹھنڈا کر لیا کرو۔ (راوی حدیث) حضرت ہمام کو پانی کے متعلق یہ شک ہوا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3261]
حدیث حاشیہ:
صفراوی بخارات میں ٹھنڈے پانی سے غسل کرنا مفید ہے۔
آج کل شدید بخار کی حالت میں ڈاکٹر برف کا استعمال کراتے ہیں۔
لہٰذا آب زمزم کے بارے میں جو کہاگیا ہے، وہ بالکل صدق اور صواب ہے۔
بخارکی حرارت بھی ایک حرارت ہے جسے دوزخ کی حرارت کا حصہ قرار دینا بعید از عقل نہیں ہے۔
فافھم
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3261   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.