الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3639
3639. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، کہ نبی ﷺ کے اصحاب میں سے دو صحابی اندھیری رات میں نبی ﷺ کی مجلس سے فارغ ہوئے تو ان کے آگے آگے چراغوں کی طرح روشنی ہو گئی۔ پھر جب وہ دونوں راستے سے جدا ہوئے تو ان میں سے ہر ایک کے ساتھ ایک ایک چراغ روشن ہو گیا حتی کہ وہ اپنے گھروں میں پہنچ گئے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3639]
حدیث حاشیہ:
1۔
یہ دونوں صحابی عباد بن بشر اور اسید بن حضیر ؓ تھے۔
2۔
یہ حدیث نبوت کی دلیل ہے کیونکہ دونوں صحابیوں کی کرامت تھی اور اس قسم کی کرامت رسول اللہ ﷺ کے اتباع سے ملتی ہے۔
3۔
اس حدیث سے اولیاء کی کرامت کا برحق ہونا ثابت ہوا مگر جھوٹی کرامت بنانا ایک بدترین جرم ہے جس کا ارتکاب ہمارے ہاں اہل بدعت اکثر و بیشتر کرتے رہتے ہیں شرابی اور رافیونی لوگوں کی کرامتوں کا چرچا کر کے ان کی قبروں کو درگاہ بنایا جاتا ہے۔
شاید ایسے ہی لوگوں کے متعلق کہا گیا ہے۔
کار شیطاں مہ کندنامش ولی۔
۔
۔
۔
گرولی ایں است لعنت برولی کتنے لوگ شیطانی کام کرنے کے باوجود ولی کہلاتے ہیں! اگر ولایت اسی کا نام ہے تو ”ایسے ولی“ پر اللہ کی لعنت ہو۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3639