حدثنا ابو اليمان، حدثنا شعيب، حدثنا ابو الزناد، عن عبد الرحمن، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" منزلنا إن شاء الله إذا فتح الله الخيف حيث تقاسموا على الكفر".حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْزِلُنَا إِنْ شَاءَ اللَّهُ إِذَا فَتَحَ اللَّهُ الْخَيْفُ حَيْثُ تَقَاسَمُوا عَلَى الْكُفْرِ".
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے شعیب نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا ‘ ان سے عبدالرحمٰن نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”ان شاءاللہ ہماری قیام گاہ اگر اللہ تعالیٰ نے فتح عنایت فرمائی تو خیف بنی کنانہ میں ہو گی۔ جہاں قریش نے کفر کی حمایت کے لیے قسم کھائی تھی۔“
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "If Allah makes us victorious, our encamping place will be Al-Khaif, the place where the infidels took an oath to be loyal to Heathenism (by boycotting Banu Hashim, the Prophet's folk).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 580
نحن نازلون غدا بخيف بني كنانة حيث تقاسموا على الكفر يعني ذلك المحصب وذلك أن قريشا وكنانة تحالفت على بني هاشم وبني عبد المطلب أو بني المطلب أن لا يناكحوهم ولا يبايعوهم حتى يسلموا إليهم النبي
نحن نازلون غدا بخيف بني كنانة حيث تقاسموا على الكفر وذلك إن قريشا وبني كنانة تحالفت على بني هاشم وبني المطلب أن لا يناكحوهم ولا يبايعوهم حتى يسلموا إليهم رسول الله
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4284
4284. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب اللہ تعالٰی نے ہمارے لیے مکہ فتح کیا تو ان شاءاللہ ہمارا قیام "خیف" میں ہو گا جہاں قریش نے کفر پر جمے رہنے کی قسمیں اٹھائی تھیں۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:4284]
حدیث حاشیہ: خیف اس جگہ کو کہتے ہیں جو معمولی زمین سے اونچی اور پہاڑ سے کچھ نیچی ہو۔ مسجد خیف اسی جگہ واقع ہے۔ کسی وقت کفار مکہ نے اسلام دشمنی پر یہیں قسم کھائی تھی۔ اللہ نے ان کا غرور خاک میں ملا یا اور اسلام کو عظمت عطا فرمائی، قریش نے قسمیں کھائی تھیں کہ وہ رسول کریم ﷺ کو آپ کے پورے خاندان بنو ہاشم اور بنو مطلب کو مکہ سے نکال کر ہی دم لیں گے آخر وہ دن آیا کہ وہ خود ہی نیست ونابود ہو گئے اور اسلام کا جھنڈا مکہ پر لہرایا۔ سچ ہے ﴿ وَقُلْ جَاءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقًا﴾(بني إسرائیل: 81) مسلمان اگر آ ج بھی سچے مسلمان بن جائیں تو نصرت خدا وندی ان کی مدد کے لیے حاضر ہے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4284