الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
5. بَابُ قَوْلِهِ: {قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالأَخْسَرِينَ أَعْمَالاً} :
5. باب: آیت کی تفسیر ”کیا ہم تم کو خبر دیں ان بدبختوں کے متعلق جو اپنے اعمال کے اعتبار سے سراسر گھاٹے میں ہیں“۔
(5) Chapter. The Statement of Allah: “Say (O Muhammad ): ’Shall We tell you the greatest losers in respect of (their) deeds?” (V.18:103)
حدیث نمبر: 4728
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثني محمد بن بشار، حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، عن عمرو بن مرة، عن مصعب بن سعد، قال:" سالت ابي قل هل ننبئكم بالاخسرين اعمالا سورة الكهف آية 103 هم الحرورية؟ قال: لا، هم اليهود والنصارى، اما اليهود فكذبوا محمدا صلى الله عليه وسلم، واما النصارى فكفروا بالجنة، وقالوا: لا طعام فيها ولا شراب، والحرورية الذين ينقضون عهد الله من بعد ميثاقه سورة البقرة آية 27، وكان سعد يسميهم الفاسقين".حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ:" سَأَلْتُ أَبِي قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالأَخْسَرِينَ أَعْمَالا سورة الكهف آية 103 هُمْ الْحَرُورِيَّةُ؟ قَالَ: لَا، هُمْ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَى، أَمَّا الْيَهُودُ فَكَذَّبُوا مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَمَّا النَّصَارَى فَكَفَرُوا بِالْجَنَّةِ، وَقَالُوا: لَا طَعَامَ فِيهَا وَلَا شَرَابَ، وَالْحَرُورِيَّةُ الَّذِينَ يَنْقُضُونَ عَهْدَ اللَّهِ مِنْ بَعْدِ مِيثَاقِهِ سورة البقرة آية 27، وَكَانَ سَعْدٌ يُسَمِّيهِمُ الْفَاسِقِينَ".
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے عمرو بن مرہ نے، ان سے مصعب بن سعد بن ابی وقاص نے بیان کیا کہ میں نے اپنے والد (سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ) سے آیت «قل هل ننبئكم بالأخسرين أعمالا‏» کے متعلق سوال کیا کہ ان سے کون لوگ مراد ہیں؟ کیا ان سے خوارج مراد ہیں؟ انہوں نے کہا کہ نہیں، اس سے مراد یہود و نصاریٰ ہیں۔ یہود نے تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تکذیب کی اور نصاریٰ نے جنت کا انکار کیا اور کہا کہ اس میں کھانے پینے کی کوئی چیز نہیں ملے گی اور خوارج وہ ہیں جنہوں نے اللہ کے عہد و میثاق کو توڑا سعد رضی اللہ عنہ انہیں فاسق کہا کرتے تھے۔

Narrated Mus`ab: I asked my father, "Was the Verse:-- 'Say: (O Muhammad) Shall We tell you the greatest losers in respect of their deeds?'(18.103) revealed regarding Al-Haruriyya?" He said, "No, but regarding the Jews and the Christians, for the Jews disbelieved Muhammad and the Christians disbelieved in Paradise and say that there are neither meals nor drinks therein. Al- Hururiyya are those people who break their pledge to Allah after they have confirmed that they will fulfill it, and Sa`d used to call them 'Al-Fasiqin (evildoers who forsake Allah's obedience).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 252

   صحيح البخاري4728سعد بن مالكلا هم اليهود والنصارى أما اليهود فكذبوا محمدا وأما النصارى فكفروا بالجنة وقالوا لا طعام فيها ولا شراب والحرورية الذين ينقضون عهد الله من بعد ميثاقه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4728  
4728. حضرت مصعب بن سعد سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے اپنے باپ حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ سے اس آیت: ﴿قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُم بِٱلْأَخْسَرِينَ أَعْمَـٰلًا﴾ کے متعلق سوال کیا کہ ان سے کون لوگ مراد ہیں؟ کیا ان سے مراد خوارج ہیں؟ انہوں نے بتایا کہ نہیں، بلکہ ان سے مراد یہودونصارٰی ہیں۔ یہود نے حضرت محمد ﷺ کی تکذیب کی اور نصارٰی نے جنت کا انکار کیا اور کہا کہ اس میں کھانے پینے کی کوئی چیز نہیں ملے گی۔ خوارج تو وہ ہیں جنہوں نے اللہ کے عہد و میثاق کو توڑا۔ حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ انہیں فاسق کہا کرتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4728]
حدیث حاشیہ:
حروریہ فرقہ خوارج ہی کا نام ہے۔
جنہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مقابلہ کیا تھا یہ لوگ حرور نام کے ایک گاؤں میں جمع ہوئے تھے جو کوفہ کے قریب تھا۔
عبدالرزاق نے نکالا کہ ابن کوا جو ان خارجیوں کا رئیس تھا حضرت علی رضی اللہ عنہ سے پوچھنے لگا کہ ﴿بِالْأَخْسَرِينَ أَعْمَالًا﴾ کون لوگ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کم بخت یہ حروروالے ان ہی میں داخل ہیں۔
عیسائی کہتے تھے کہ جنت صرف روحانی لذتوں کی جگہ ہے حالانکہ ان کا یہ قول بالکل باطل ہے۔
قرآن مجید میں دوزخ اور جنت کے حالات کو اس عقیدہ کے ساتھ پیش کیا گیا ہے کہ وہاں کے عیش و آرام اور عذاب دکھ تکلیف سب دنیاوی عیش آرام دکھ تکلیف کی طرح جسمانی طور پر ہوں گے اور ان کا انکار کرنے والا قرآن کا منکر ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4728   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4728  
4728. حضرت مصعب بن سعد سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے اپنے باپ حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ سے اس آیت: ﴿قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُم بِٱلْأَخْسَرِينَ أَعْمَـٰلًا﴾ کے متعلق سوال کیا کہ ان سے کون لوگ مراد ہیں؟ کیا ان سے مراد خوارج ہیں؟ انہوں نے بتایا کہ نہیں، بلکہ ان سے مراد یہودونصارٰی ہیں۔ یہود نے حضرت محمد ﷺ کی تکذیب کی اور نصارٰی نے جنت کا انکار کیا اور کہا کہ اس میں کھانے پینے کی کوئی چیز نہیں ملے گی۔ خوارج تو وہ ہیں جنہوں نے اللہ کے عہد و میثاق کو توڑا۔ حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ انہیں فاسق کہا کرتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4728]
حدیث حاشیہ:

حروراء کی طرف ہے اور وہ کوفے کے قریب ایک گاؤں کا نام ہے جہاں خارجی لوگ جمع ہوئے تھے اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے خلاف علم بغاوت بلند کیا تھا۔
انھیں خوارج کہا جاتا ہے اور اہل السنہ کے انتہائی مخالف ہیں ان کا سرغنہ وہی شخص ہے جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تقسیم پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ عدل وانصاف سے کام نہیں لیتے۔
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے اپنے دور حکومت میں قتل کیا تھا۔
اس کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
تھا اس کی نسل سے ایسے لوگ ہوں گے جو بڑی لمبی لمبی نمازیں پڑھیں گے۔
بڑے خوبصورت روزے رکھیں گے لیکن ان کا دین میں کوئی حصہ نہیں ہو گا۔

ابن کواء جو خارجیوں کا سردار تھا اس نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا ﴿بِالْأَخْسَرِينَ أَعْمَالًا﴾ کون لوگ ہیں؟ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نےاسے جواب دیا کہ یہ حروراء والے کم بخت بھی ان میں شامل ہیں۔
(فتح الباري: 540/8)

عیسائیوں کا یہ عقیدہ ہے کہ جنت میں صرف روحانی لذتیں ہوں گی۔
یہ عقیدہ سراسرباطل اور بے بنیاد ہے کیونکہ اہل جنت کو جنت کی تمام نعمتیں حاصل ہوں گی خواہ ان کا تعلق جسم سے ہو یا روح سے ہاں عیسائی ضرور اس سے محروم ہوں گے۔
اہل جنت کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
اہل جنت کے دل جس چیز کی خواہش کریں گے اور جس سے ان کی آنکھیں لذت پائیں گی سب وہاں ہوگا۔
(الزخرف43۔
71)

حتی کہ جنت میں اہل جنت کو حوروغلمان بھی ملیں گے۔
واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4728   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.