الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
4. بَابُ: {هُوَ الَّذِي أَنْزَلَ السَّكِينَةَ} :
4. باب: آیت کی تفسیر ”وہ اللہ وہی تو ہے جس نے اہل ایمان کے دلوں میں سکینت (سکون و اطمینان) پیدا کیا“۔
(4) Chapter. “He it is Who sent down As-Sakinah (tranquillity and calmness) into the hearts of the believers...” (V.48:4)
حدیث نمبر: 4839
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عبيد الله بن موسى، عن إسرائيل، عن ابي إسحاق، عن البراء رضي الله عنه، قال: بينما رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم يقرا وفرس له مربوط في الدار، فجعل ينفر، فخرج الرجل، فنظر، فلم ير شيئا، وجعل ينفر، فلما اصبح ذكر ذلك للنبي صلى الله عليه وسلم فقال:" السكينة تنزلت بالقرآن".حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ الْبَرَاءِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: بَيْنَمَا رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ وَفَرَسٌ لَهُ مَرْبُوطٌ فِي الدَّارِ، فَجَعَلَ يَنْفِرُ، فَخَرَجَ الرَّجُلُ، فَنَظَرَ، فَلَمْ يَرَ شَيْئًا، وَجَعَلَ يَنْفِرُ، فَلَمَّا أَصْبَحَ ذَكَرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ:" السَّكِينَةُ تَنَزَّلَتْ بِالْقُرْآنِ".
ہم سے عبیداللہ بن موسیٰ نے بیان کیا، ان سے اسرائیل نے، ان سے ابواسحاق نے اور ان سے براء رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی (اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ رات میں سورۃ الکہف) پڑھ رہے تھے۔ ان کا ایک گھوڑا جو گھر میں بندھا ہوا تھا بدکنے لگا تو وہ صحابی نکلے انہوں نے کوئی خاص چیز نہیں دیکھی وہ گھوڑا پھر بھی بدک رہا تھا۔ صبح کے وقت وہ صحابی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور رات کا واقعہ بیان کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ چیز (جس سے گھوڑا بدکا تھا) سکینت تھی جو قرآن کی وجہ سے نازل ہوئی۔

Narrated Al-Bara: While a man from the companions of the Prophet was reciting (Qur'an) and his horse was tied in the house, the horse got startled and started jumping. The man came out, looked around but could not find anything, yet the horse went on jumping. The next morning he mentioned that to the Prophet. The Prophet said, "That was the tranquility (calmness) which descended because of the recitation of the Qur'an."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 363

   صحيح البخاري3614براء بن عازبالسكينة نزلت للقرآن
   صحيح البخاري4839براء بن عازبالسكينة تنزلت بالقرآن
   صحيح البخاري5011براء بن عازبالسكينة تنزلت بالقرآن
   صحيح مسلم1856براء بن عازبالسكينة تنزلت للقرآن
   صحيح مسلم1857براء بن عازبالسكينة تنزلت عند القرآن
   جامع الترمذي2885براء بن عازبالسكينة نزلت مع القرآن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4839  
4839. حضرت براء ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ کا ایک صحابی قرآن پڑھ رہا تھا جبکہ اس کا گھوڑا بھی وہاں حویلی میں بندھا ہوا تھا۔ اچانک وہ (گھوڑا) بدکنے لگا۔ اس آدمی نے باہر نکل کر دیکھا تو اسے کچھ نظر نہ آیا لیکن گھوڑا مسلسل بدکتا رہا۔ جب صبح ہوئی تو اس نے نبی ﷺ کے سامنے تذکرہ کیا۔ آپ نے فرمایا: یہ تو سکینت تھی جو قرآن کی بدولت نازل ہوئی تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4839]
حدیث حاشیہ:
دوسری روایت میں سکینت کی جگہ فرشتوں کا ذکر ہے۔
اس لئے یہاں بھی سکینت سے مراد فرشتے ہی ہیں۔
(راز)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4839   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4839  
4839. حضرت براء ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ کا ایک صحابی قرآن پڑھ رہا تھا جبکہ اس کا گھوڑا بھی وہاں حویلی میں بندھا ہوا تھا۔ اچانک وہ (گھوڑا) بدکنے لگا۔ اس آدمی نے باہر نکل کر دیکھا تو اسے کچھ نظر نہ آیا لیکن گھوڑا مسلسل بدکتا رہا۔ جب صبح ہوئی تو اس نے نبی ﷺ کے سامنے تذکرہ کیا۔ آپ نے فرمایا: یہ تو سکینت تھی جو قرآن کی بدولت نازل ہوئی تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4839]
حدیث حاشیہ:

ایک روایت میں ہے کہ قرآن پڑھنے کی دوران میں اس آدمی کو ایک بادل نے ڈھانپ لی جو اس کے قریب ہوتا گیا۔
اس وقت اس کا گھوڑا بدکنے لگا۔
(صحیح البخاري، فضائل القرآن، حدیث: 5011)

حضرت اسید بن حضیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اس بادل میں جو تجھے چراغ نظر آئے تھے وہ فرشتوں کی ایک جماعت تھی جو قرآن سننے کے لیے آئے تھے اور اگر تو اپنی تلاوت کو جاری رکھتا تو وہ صبح کے وقت لوگوں سے چھپ نہ سکتے بلکہ لوگ انھیں اپنی آنکھوں سے دیکھتے۔
(صحیح البخاري، فضائل القرآن، حدیث: 5018)
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث پر ان الفاظ سے عنوان قائم کیا ہے۔
(باب نُزُولِ السَّكِينَةِ وَالْمَلائِكَةِ عِنْدَ ... قراءة القرآن)
تلاوت قرآن کے وقت سکینت اور فرشتوں کا نازل ہونا۔
(صحیح البخاري، فضائل القرآن، باب: 15)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں اس طرح کے کئی واقعات رونما ہوئے تھے۔
واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4839   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.