الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
حدیث نمبر: Q4974
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
يقال لا ينون احد اي واحد.يُقَالُ لَا يُنَوَّنُ أَحَدٌ أَيْ وَاحِدٌ.
‏‏‏‏ کہا گیا ہے کہ «أحد» پر تنوین نہیں پڑھی جاتی بلکہ دال کو ساکن ہی پڑھنا چاہئے۔ «أحد» کے معنی وہ ایک ہے۔

حدیث نمبر: 4974
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا ابو اليمان ، حدثنا شعيب ، حدثنا ابو الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" قال الله: كذبني ابن آدم ولم يكن له ذلك، وشتمني ولم يكن له ذلك، فاما تكذيبه إياي فقوله لن يعيدني كما بداني، وليس اول الخلق باهون علي من إعادته، واما شتمه إياي فقوله اتخذ الله ولدا، وانا الاحد الصمد لم الد، ولم اولد، ولم يكن لي كفئا احد".حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" قَالَ اللَّهُ: كَذَّبَنِي ابْنُ آدَمَ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ ذَلِكَ، وَشَتَمَنِي وَلَمْ يَكُنْ لَهُ ذَلِكَ، فَأَمَّا تَكْذِيبُهُ إِيَّايَ فَقَوْلُهُ لَنْ يُعِيدَنِي كَمَا بَدَأَنِي، وَلَيْسَ أَوَّلُ الْخَلْقِ بِأَهْوَنَ عَلَيَّ مِنْ إِعَادَتِهِ، وَأَمَّا شَتْمُهُ إِيَّايَ فَقَوْلُهُ اتَّخَذَ اللَّهُ وَلَدًا، وَأَنَا الْأَحَدُ الصَّمَدُ لَمْ أَلِدْ، وَلَمْ أُولَدْ، وَلَمْ يَكُنْ لِي كُفْئًا أَحَدٌ".
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے شعیب نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا، ان سے اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ مجھے ابن آدم نے جھٹلایا حالانکہ اس کے لیے یہ بھی مناسب نہیں تھا۔ مجھے اس نے گالی دی حالانکہ اس کے لیے یہ بھی مناسب نہیں تھا۔ مجھے جھٹلانا یہ ہے کہ (ابن آدم) کہتا ہے کہ میں اس کو دوبارہ نہیں پیدا کروں گا حالانکہ میرے لیے دوبارہ پیدا کرنا اس کے پہلی مرتبہ پیدا کرنے سے زیادہ مشکل نہیں۔ اس کا مجھے گالی دینا یہ ہے کہ کہتا ہے کہ اللہ نے اپنا بیٹا بنایا ہے حالانکہ میں ایک ہوں۔ بےنیاز ہوں نہ میرے لیے کوئی اولاد ہے اور نہ میں کسی کی اولاد ہوں اور نہ کوئی میرے برابر ہے۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "Allah said: 'The son of Adam tells a lie against Me,, though he hasn't the right to do so. He abuses me though he hasn't the right to do so. As for his telling a lie against Me, it is his saying that I will not recreate him as I created him for the first time. In fact, the first creation was not easier for Me than new creation. As for his abusing Me, it is his saying that Allah has begotten children, while I am the One, the Self-Sufficient Master Whom all creatures need, I beget not, nor was I begotten, and there is none like unto Me."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 498

   صحيح البخاري3193عبد الرحمن بن صخرشتمني ابن آدم وما ينبغي له أن يشتمني يكذبني وما ينبغي له أما شتمه فقوله إن لي ولدا وأما تكذيبه فقوله ليس يعيدني كما بدأني
   صحيح البخاري4974عبد الرحمن بن صخركذبني ابن آدم ولم يكن له ذلك شتمني ولم يكن له ذلك فأما تكذيبه إياي فقوله لن يعيدني كما بدأني وليس أول الخلق بأهون علي من إعادته وأما شتمه إياي فقوله اتخذ الله ولدا وأنا الأحد الصمد لم ألد ولم أولد ولم يكن لي كفئا أحد
   صحيح البخاري4975عبد الرحمن بن صخركذبني ابن آدم ولم يكن له ذلك شتمني ولم يكن له ذلك أما تكذيبه إياي أن يقول إني لن أعيده كما بدأته وأما شتمه إياي أن يقول اتخذ الله ولدا وأنا الصمد الذي لم ألد ولم أولد ولم يكن لي كفؤا أحد لم يلد ولم يولد ولم يكن له كفوا أحد
   سنن النسائى الصغرى2080عبد الرحمن بن صخركذبني ابن آدم ولم يكن ينبغي له أن يكذبني شتمني ابن آدم ولم يكن ينبغي له أن يشتمني أما تكذيبه إياي فقوله إني لا أعيده كما بدأته وليس آخر الخلق بأعز علي من أوله وأما شتمه إياي فقوله اتخذ الله ولدا وأنا الله الأحد الصمد لم ألد ولم أولد ولم يكن لي كفوا أحد
   صحيفة همام بن منبه107عبد الرحمن بن صخركذبني عبدي ولم يكن ذلك له شتمني عبدي ولم يكن ذلك له أما تكذيبه إياي أن يقول لن يعيدنا كما بدأنا وأما شتمه إياي أن يقول اتخذ الله ولدا وأنا الصمد لم ألد ولم أولد ولم يكن لي كفوا أحد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4974  
4974. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے کہا: اللہ تعالٰی نے فرمایا: مجھے ابن آدم نے جھٹلایا، حالانکہ اس کے لیے یہ مناسب نہیں تھا اور مجھے اس نے گالی دی، حالانکہ اس کے لیے یہ مناسب نہیں تھا۔ اس کا مجھے جھٹلانا، اس کا یہ کہنا ہے کہ اللہ اس کو دوبارہ پیدا نہیں کرے گا جس طرح اس نے پہلی مرتبہ پیدا کیا تھا، حالانکہ میرے لیے دوبارہ پیدا کرنا اس کے پہلی مرتبہ پیدا کرنے سے زیادہ مشکل نہیں۔ اور اس کا مجھے گالی دینا، اس کا یہ کہنا ہے کہ اللہ نے اپنا بیٹا بنایا ہے، حالانکہ میں یکتا ہوں، بے نیاز ہوں، نہ میری کوئی اولاد ہے اور نہ میں کسی کی اولاد ہوں اور نہ کوئی میرا ہمسر ہی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4974]
حدیث حاشیہ:

حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ مشرکین نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا:
ہم سے اپنے رب کا نسب نامہ بیان کرو تو اللہ تعالیٰ نے یہ سورت نازل فرمائی:
آپ کہہ دیں، اللہ یکتا ہے۔
اللہ بے نیاز ہے۔
۔
۔

الصمد وہ ہوتا ہے جو نہ کسی کو جنم دے اور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا ہو، اس لیے کہ جو کسی سے پیدا ہوگا وہ ضرور مرے گا اور جومرے گا اس کا کوئی وارث بھی ہوگا، اللہ نہ مرے گا اور نہ کسی کا کوئی وارث ہوگا اور اس کا کوئی ہمسر نہیں ہے۔
راوی کہتا ہے:
کفو کے معنی یہ ہیں کہ نہ کوئی اس کے مشابہ ہے اور نہ کوئی اس کے برابر ہے اور اس کی مثل کوئی چیز نہیں۔
(جامع الترمذي، تفسیر القرآن، حدیث: 3364)

واضح رہے کہ اس سورت میں توحید کے تمام پہلوؤں پر مکمل روشنی ڈال دی گئی ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سورت کو ایک تہائی قرآن کے برابر قرار دیا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ قرآن میں بنیادی طور پر تین طرح کے مسائل بیان ہوئے ہیں:
توحید، رسالت اور آخرت۔
اس سورت میں چونکہ توحید کا بیان ہے، اس لیے اسے ایک تہائی قرآن کے برابر قرار دیا گیا ہے۔
(صحیح مسلم، صلاة المسافرین، حدیث: 1886(811)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4974   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.