الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان
The Book of The Virtues of The Quran
37. بَابُ اقْرَءُوا الْقُرْآنَ مَا ائْتَلَفَتْ قُلُوبُكُمْ:
37. باب: قرآن مجید اس وقت تک پڑھو جب تک دل لگا رہے۔
(37) Chapter. Recite (and study) the Quran together as long as you agree about its interpretation.
حدیث نمبر: 5061
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عمرو بن علي، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي، حدثنا سلام بن ابي مطيع، عن ابي عمران الجوني، عن جندب، قال النبي صلى الله عليه وسلم:" اقرءوا القرآن ما ائتلفت عليه قلوبكم، فإذا اختلفتم فقوموا عنه"، تابعه الحارث بن عبيد، و سعيد بن زيد، عن ابي عمران، ولم يرفعه حماد بن سلمة، و ابان، وقال غندر: عن شعبة، عن ابي عمران، سمعت جندبا قوله، وقال ابن عون: عن ابي عمران، عن عبد الله بن الصامت، عن عمر قوله: وجندب اصح واكثر.حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا سَلَّامُ بْنُ أَبِي مُطِيعٍ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ، عَنْ جُنْدَبٍ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اقْرَءُوا الْقُرْآنَ مَا ائْتَلَفَتْ عَلَيْهِ قُلُوبُكُمْ، فَإِذَا اخْتَلَفْتُمْ فَقُومُوا عَنْهُ"، تَابَعَهُ الْحَارِثُ بْنُ عُبَيْدٍ، وَ سَعِيدُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ، وَلَمْ يَرْفَعْهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، وَ أَبَانُ، وَقَالَ غُنْدَرٌ: عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ، سَمِعْتُ جُنْدَبًا قَوْلَهُ، وَقَالَ ابْنُ عَوْنٍ: عَنْ أَبِي عِمْرَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ عُمَرَ قَوْلَهُ: وجُنْدَبٌ أَصَحُّ وَأَكْثَرُ.
ہم سے عمرو بن علی فلاس نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالرحمٰن بن مہدی نے بیان کیا، ان سے سلام بن ابی مطیع نے بیان کیا، ان سے ابوعمران جونی نے اور ان سے جندب بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس قرآن کو جب ہی تک پڑھو جب تک تمہارے دل ملے جلے یا لگے رہیں۔ جب اختلاف اور جھگڑا کرنے لگو تو اٹھ کھڑے ہو۔ (قرآن مجید پڑھنا موقوف کر دو) سلام کے ساتھ اس حدیث کو حارث بن عبید اور سعید بن زید نے بھی ابوعمران جونی سے روایت کیا اور حماد بن سلمہ اور ابان نے اس کو مرفوع نہیں بلکہ موقوفاً روایت کیا ہے اور غندر محمد بن جعفر نے بھی شعبہ سے، انہوں نے ابوعمران سے یوں روایت کیا کہ میں نے جندب سے سنا، وہ کہتے تھے۔ (لیکن موقوفاً روایت کیا) اور عبداللہ بن عون نے اس کو ابوعمران سے، انہوں نے عبداللہ بن صامت سے، انہوں نے عمر رضی اللہ عنہ سے ان کا قول روایت کیا (مرفوعاً نہیں کیا) اور جندب کی روایت زیادہ صحیح ہے۔

Narrated Jundub: The Prophet said, "Recite (and study) the Qur'an as long as you agree about its interpretation, but when you have any difference of opinion (as regards its interpretation and meaning) then you should stop reciting it (for the time being)'
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 61, Number 581

   صحيح البخاري5061اقرءوا القرآن ما ائتلفت عليه قلوبكم فإذا اختلفتم فقوموا عنه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5061  
5061. سیدنا جندب بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: جب تک تمہارے دل جمے رہیں قرآن مجید پڑھتے رہو اور جب اختلاف کرنے لگو تو اٹھ جاؤ۔ حارث بن عبید اور سعید بن زید نے ابو عمران سے روایت کرنے میں سلام بن ابو مطیع کی متابعت کی ہے۔ مذکورہ حدیث کو حماد بن سلمہ اور ابان نے مرفوع ذکر نہیں کیا۔ غندر نے شعبہ کے ذریعے سے ابو عمران سے روایت کی، وہ کہتے ہیں کہ میں نے جندب ؓ سے ان کا قول سنا۔ اور ابن عون نے ابو عمران سے وہ عبد اللہ بن صامت سے، انہوں نے سیدنا عمر ؓ ان کا قول ذکر کیا ہے لیکن جندب کی روایت اصح اور اکثر ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5061]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث کے کئی ایک مفہوم بیان کیے گئے ہیں جن کی تفصیل حسب ذیل ہے۔
۔
جب تک قرآن کی تلاوت میں دل لگا رہے تو اسے پڑھتے رہو۔
جب دل اچاٹ ہو جائے تو چھوڑ دو کیونکہ حضور قلب کے بغیر قرآن کی تلاوت کرنا انتہائی نا مناسب ہے۔
۔
قرآن مجید اس وقت تک پڑھو جب تک تمھارے دل ملے جلے ہوں اور اختلاف و فساد کی نیت نہ ہو۔
پھر جب اختلاف پڑجائے۔
اور تکرار و فساد کی نیت ہو جائے تو قرآن پڑھنا موقوف کردو۔
۔
جب قرآن پڑھنے والوں میں الفت رہے تو قرآن پڑھتے رہو۔
جب اختلاف پیدا ہونے لگے تو جھگڑا نہ کرو بلکہ قرآن پڑھنا بند کردو۔
صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کا اختلاف قرآءت و لغات میں تھا اور انھیں اس قسم کا اختلاف چھوڑ دینے کا حکم ہوا تاکہ قرآءت متواترہ کا انکار نہ کر بیٹھیں۔
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے آئندہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث اسی معنی کی تائید میں بیان کی ہے کہ قرآءت و لغات کو جھگڑے، فساد اور اختلاف کی وجہ نہ بنایا جائے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5061   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.