الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں
The Book of Slaughtering and Hunting
24. بَابُ النَّحْرِ وَالذَّبْحِ:
24. باب: نحر اور ذبح کے بیان میں۔
(24) Chapter. An-Nahr and Adh-Dhabh.
حدیث نمبر: 5512
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا قتيبة، حدثنا جرير، عن هشام، عن فاطمة بنت المنذر، ان اسماء بنت ابي بكر، قالت:" نحرنا على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم فرسا فاكلناه". تابعه وكيع، وابن عيينة، عن هشام في النحر.حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ، أَنَّ أَسْمَاءَ بِنْتَ أَبِي بَكْرٍ، قَالَتْ:" نَحَرْنَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا فَأَكَلْنَاهُ". تَابَعَهُ وَكِيعٌ، وَابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ هِشَامٍ فِي النَّحْرِ.
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر نے بیان کیا، ان سے ہشام نے، ان سے فاطمہ بنت منذر نے کہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں ہم نے ایک گھوڑے کو نحر کیا (اس کے سینے کے اوپر کے حصہ میں چھری مار کر) پھر اسے کھایا۔ اس کی متابعت وکیع اور ابن عیینہ نے ہشام سے «نحر‏.‏» کے ذکر کے ساتھ کی۔

Narrated Asma' bint Abu Bakr: We slaughtered a horse (by Nahr) during the lifetime of Allah's Apostle and ate it.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 67, Number 420


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5512  
5512. سیده اسماء بنت ابی بکر ؓ سےایک دوسری روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم نے مدینہ طیبہ میں رہتے ہوئے رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں گھوڑا ذبح کیا اور اس کا گوشت کھایا وکیع اور ابن عیینہ نے ہشام سے لفظ نحر بیان کرنے میں جریر کی متابعت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5512]
حدیث حاشیہ:
گھوڑے کا نحر اور ذبیحہ دونوں جائز ہے اور اس کا گوشت حلال ہے، مگر چونکہ جہاد میں اس کی زیادہ ضرورت ہے اس لیے اس کو کھانے کا عام معمول نہیں ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5512   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5512  
5512. سیده اسماء بنت ابی بکر ؓ سےایک دوسری روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم نے مدینہ طیبہ میں رہتے ہوئے رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں گھوڑا ذبح کیا اور اس کا گوشت کھایا وکیع اور ابن عیینہ نے ہشام سے لفظ نحر بیان کرنے میں جریر کی متابعت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5512]
حدیث حاشیہ:
(1)
ذبح کرنے میں گھوڑے کا وہی حکم ہے جو گائے کا ہے، یعنی اسے نحر اور ذبح کرنا جائز ہے لیکن بہتر ہے کہ اسے ذبح کیا جائے۔
(2)
ان احادیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ نحر پر ذبح کا اور ذبح پر نحر کا اطلاق صحیح ہے، چنانچہ پہلی اور تیسری روایت میں گھوڑے کے لیے نحر اور دوسری روایت میں ذبح کا لفظ استعمال ہوا ہے۔
بہرحال گھوڑا حلال جانور ہے، اسے نحر کرنا اور ذبح کرنا دونوں جائز ہیں۔
چونکہ جہاد میں اس کی ضرورت رہتی ہے، اس لیے اسے کھانے کا عام معمول نہیں ہے۔
واللہ أعلم (3)
امام بخاری رحمہ اللہ نے عنوان میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ایک اثر کا حوالہ دیا ہے کہ حلق اور نرخرے میں ذبح ہوتا ہے۔
امام بخاری رحمہ اللہ نے اس سلسلے میں ایک حدیث کے ضعف کی طرف اشارہ کیا ہے جس میں ہے:
اگر تو اس کی ران میں بھی تیر وغیرہ مار دے تو کافی ہے۔
(سنن ابن ماجة، الذبائح، حدیث: 3184)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5512   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.