الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: مشروبات کے بیان میں
The Book of Drinks
1. بَابُ وَقَوْلُ اللَّهِ تَعَالَى: {إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالأَنْصَابُ وَالأَزْلاَمُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ} :
1. باب: اور اللہ تعالیٰ کے فرمان (سورۃ المائدہ) کی تفسیر ”بلاشبہ شراب، جوا، بت اور پانسے گندے کام ہیں شیطان کے کاموں سے پس تم ان سے پرہیز کرو تاکہ تم فلاح پاؤ“۔
(1) Chapter. The Statement of Allah: “Intoxicants (all kind of alcoholic drinks), gambling, Al-Ansab and Al-Azlam (arrows for seeking luck or decision) are an abomination of Shaitan’s (satan) handiwork. So avoid (strickly all) that (abomination) in order that you may be sucessful..." (V.5:90)
حدیث نمبر: 5576
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا ابو اليمان، اخبرنا شعيب، عن الزهري، اخبرني سعيد بن المسيب، انه سمع ابا هريرة رضي الله عنه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اتي ليلة اسري به بإيلياء بقدحين من خمر، ولبن فنظر إليهما، ثم اخذ اللبن، فقال جبريل: الحمد لله الذي هداك للفطرة، ولو اخذت الخمر، غوت امتك"، تابعه معمر، وابن الهاد، وعثمان بن عمر، والزبيدي، عن الزهري.حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أُتِيَ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِهِ بِإِيلِيَاءَ بِقَدَحَيْنِ مِنْ خَمْرٍ، وَلَبَنٍ فَنَظَرَ إِلَيْهِمَا، ثُمَّ أَخَذَ اللَّبَنَ، فَقَالَ جِبْرِيلُ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي هَدَاكَ لِلْفِطْرَةِ، وَلَوْ أَخَذْتَ الْخَمْرَ، غَوَتْ أُمَّتُكَ"، تَابَعَهُ مَعْمَرٌ، وَابْنُ الْهَادِ، وعُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، وَالزُّبَيْدِيُّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ.
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی، انہیں زہری نے، کہا مجھ کو سعید بن مسیب نے خبر دی اور انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہ جس رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج کرائی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو (بیت المقدس کے شہر) ایلیاء میں شراب اور دودھ کے دو پیالے پیش کئے گئے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دیکھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ کا پیالہ لے لیا۔ اس پر جبرائیل علیہ السلام نے کہا اس اللہ کے لیے تمام تعریفیں ہیں جس نے آپ کو دین فطرت کی طرف چلنے کی ہدایت فرمائی۔ اگر آپ نے شراب کا پیالہ لے لیا ہوتا تو آپ کی امت گمراہ ہو جاتی۔ شعیب کے ساتھ اس حدیث کو معمر، ابن الہاد، عثمان بن عمر اور زبیدی نے زہری سے نقل کیا ہے۔

Narrated Abu Huraira: On the night Allah's Apostle was taken on a night journey (Miraj) two cups, one containing wine and the other milk, were presented to him at Jerusalem. He looked at it and took the cup of milk. Gabriel said, "Praise be to Allah Who guided you to Al-Fitra (the right path); if you had taken (the cup of) wine, your nation would have gone astray."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 69, Number 482

   صحيح البخاري4709عبد الرحمن بن صخرالحمد لله الذي هداك للفطرة لو أخذت الخمر غوت أمتك
   صحيح البخاري5603عبد الرحمن بن صخرأتي رسول الله ليلة أسري به بقدح لبن وقدح خمر
   صحيح البخاري5576عبد الرحمن بن صخرالحمد لله الذي هداك للفطرة ولو أخذت الخمر غوت أمتك
   صحيح مسلم5240عبد الرحمن بن صخرالحمد لله الذي هداك للفطرة لو أخذت الخمر غوت أمتك
   سنن النسائى الصغرى5660عبد الرحمن بن صخرالحمد لله الذي هداك للفطرة لو أخذت الخمر غوت أمتك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5576  
5576. سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے بیان کیا کہ کہ جس رات رسول اللہ ﷺ کو معراج کرائی گئی اس رات ایلیاء شہر میں شراب اور دودھ کے دو پیالے پیش کیے گئے۔ آپ ﷺ نے انہیں دیکھا، پھر آپ نے دودھ کا پیالہ لے لیا، سیدنا جبر ئیل علیہ السلام نے فرمایا: اس اللہ کے لیے تمام تعریفیں ہیں جس نے آپ کو دین فطرت انتخاب کرنے کی ہدایت فرمائی! اگر آپ نے شرب کا پیالہ پکڑا ہوتا تو آپ کی امت گمراہ ہو جاتی۔ معمر ابن ہاد، عثمان بن عمر اور زبیدی نے زہری سے روایت کرنے میں شعیب کی متابعت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5576]
حدیث حاشیہ:
دودھ انسان کی فطری غذا ہے اور شراب تمام برائیوں کی جڑ ہے۔
اس کی حرمت کی یہی وجہ ہے کہ اسے پی کر عقل زائل ہو جاتی ہے اوراسے پينے والا جرائم اور برے کام کر بیٹھتا ہے۔
اسی لیے اسے قلیل یا کثیر ہر طرح حرام کر دیا گیا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5576   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5576  
5576. سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے بیان کیا کہ کہ جس رات رسول اللہ ﷺ کو معراج کرائی گئی اس رات ایلیاء شہر میں شراب اور دودھ کے دو پیالے پیش کیے گئے۔ آپ ﷺ نے انہیں دیکھا، پھر آپ نے دودھ کا پیالہ لے لیا، سیدنا جبر ئیل علیہ السلام نے فرمایا: اس اللہ کے لیے تمام تعریفیں ہیں جس نے آپ کو دین فطرت انتخاب کرنے کی ہدایت فرمائی! اگر آپ نے شرب کا پیالہ پکڑا ہوتا تو آپ کی امت گمراہ ہو جاتی۔ معمر ابن ہاد، عثمان بن عمر اور زبیدی نے زہری سے روایت کرنے میں شعیب کی متابعت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5576]
حدیث حاشیہ:
(1)
شراب اگرچہ نجس اور حرام ہے لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب پیش کی گئی تو اس وقت حرام نہ تھی بلکہ اس کی تحریم کا واقعہ مدینہ طیبہ کا ہے اور معراج کا واقعہ مکہ مکرمہ میں پیش آیا۔
(2)
شراب کا انتخاب کرنے میں امت گمراہ ہو جاتی، یعنی وہ شراب نوشی میں بدمست رہتے۔
بعض اہل علم کا خیال ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کی تھی اگرچہ وہ جنت کی پاک شراب تھی۔
ممکن ہے کہ شراب کے حرام ہونے سے پہلے بھی حضرت جبرائیل علیہ السلام کو اس سے طبعی نفرت ہو۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5576   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.