الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
The Book of Medicine
28. بَابُ الْحُمَّى مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ:
28. باب: بخار دوزخ کی بھاپ سے ہے۔
(28) Chapter. Fever is from the heat of Hell.
حدیث نمبر: 5726
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا مسدد، حدثنا ابو الاحوص، حدثنا سعيد بن مسروق، عن عباية بن رفاعة، عن جده رافع بن خديج، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول:" الحمى من فوح جهنم فابردوها بالماء".حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ جَدِّهِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" الْحُمَّى مِنْ فَوْحِ جَهَنَّمَ فَابْرُدُوهَا بِالْمَاءِ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوالاحوص نے بیان کیا، کہا ہم سے سعید بن مسروق نے بیان کیا، ان سے عبایہ بن رفاعہ نے، ان سے ان کے دادا رافع بن خدیج نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بخار جہنم کی بھاپ میں سے ہے پس اسے پانی سے ٹھنڈا کر لیا کرو۔

Narrated Rafi` bin Khadij: I heard Allah's Apostle saying, "Fever is from the heat of Hell, so abate fever with water."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 71, Number 622

   صحيح البخاري5726رافع بن خديجالحمى من فوح جهنم فابردوها بالماء
   صحيح البخاري3262رافع بن خديجالحمى من فور جهنم فأبردوها عنكم بالماء
   صحيح مسلم5760رافع بن خديجالحمى من فور جهنم فابردوها عنكم بالماء
   صحيح مسلم5759رافع بن خديجالحمى فور من جهنم فابردوها بالماء
   جامع الترمذي2073رافع بن خديجالحمى فور من النار فأبردوها بالماء
   سنن ابن ماجه3473رافع بن خديجالحمى من فيح جهنم فابردوها بالماء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3473  
´بخار جہنم کی بھاپ ہے، اسے پانی سے ٹھنڈا کرو۔`
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: بخار جہنم کی بھاپ ہے، لہٰذا اسے پانی سے ٹھنڈا کرو، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم عمار کے ایک لڑکے کے پاس تشریف لے گئے (وہ بیمار تھا) اور یوں دعا فرمائی: «اكشف الباس رب الناس إله الناس» لوگوں کے رب، لوگوں کے معبود! (اے اللہ) تو اس بیماری کو دور فرما۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3473]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
دوا کے ساتھ دعا بھی ضروری ہے۔

(2)
شفا صرف اللہ سے مانگنی چاہیے۔

(3)
جو چیزیں بندوں کے دائرۃ اختیار میں ہیں ان میں ان سے صرف اسی حد تک مدد مانگی جا سکتی ہے۔
جس حد تک اسباب کی دنیا میں مدد ممکن ہے اسباب سے ماوراء مدد کرنا اللہ تعالیٰ کی صفت ہے۔

(4)
طبیب علاج کرسکتاہے۔
دوا دے سکتا ہے۔
شفا اللہ ہی دیتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3473   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5726  
5726. حضرت رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ ﷺ کویہ فرماتے ہوئے سنا: بخار کی بھاپ سے ہے لہذا تم اسے پانی سے ٹھنڈا کرلیا کرو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5726]
حدیث حاشیہ:
مروجہ ڈاکٹری کاایک شعبہ علاج پانی سے بھی ہے جو کافی ترقی پذیر ہے ہمارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ پاک نے جمیع علوم نافعہ کا خزانہ بنا کر مبعوث فرمایا تھا چنانچہ فن طبابت میں آپ کے پیش کردہ اصول اس قدر جامع ہیں کہ کوئی بھی عقلمند ان سکی تردید نہیں کرسکتا۔
(صلی اللہ علیہ وسلم)
۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5726   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5726  
5726. حضرت رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ ﷺ کویہ فرماتے ہوئے سنا: بخار کی بھاپ سے ہے لہذا تم اسے پانی سے ٹھنڈا کرلیا کرو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5726]
حدیث حاشیہ:
بعض شارحین نے لکھا ہے کہ اس حدیث سے مراد مریض کی طرف سے پانی صدقہ کرنا ہے، اس سے اللہ تعالیٰ بیمار کو شفا دے دیتا ہے۔
اگرچہ اس کی توجیہ بھی ممکن ہے کہ جب کسی پیاسے کی پیاس پانی سے بجھانے کا بندوبست کیا جائے گا تو اللہ تعالیٰ مریض سے بخار کی شدت بجھا دے گا لیکن حدیث سے متبادر یہی ہے کہ پانی کو مریض کے جسم پر استعمال کیا جائے، البتہ صدقہ کرنے والی بات حدیث سے کشید کی جا سکتی ہے۔
واللہ اعلم (فتح الباری: 10/219)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5726   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.