الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اوقات نماز کے بیان میں
The Book of The Times of As-Salat (The Prayers) and Its Superiority
33. بَابُ مَا يُصَلَّى بَعْدَ الْعَصْرِ مِنَ الْفَوَائِتِ وَنَحْوِهَا:
33. باب: عصر کے بعد قضاء نمازیں یا اس کے مانند مثلاً جنازہ کی نماز وغیرہ پڑھنا۔
(33) Chapter. To offer the missed Salat (prayers) and the like after the Asr prayer.
حدیث نمبر: 591
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا مسدد، قال: حدثنا يحيى، قال: حدثنا هشام، قال: اخبرني ابي، قالت عائشة ابن اختي" ما ترك النبي صلى الله عليه وسلم السجدتين بعد العصر عندي قط".حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، قَالَتْ عَائِشَةُ ابْنَ أُخْتِي" مَا تَرَكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّجْدَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ عِنْدِي قَطُّ".
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ قطان نے بیان کیا، کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھے میرے باپ عروہ نے خبر دی، کہا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا میرے بھانجے! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر کے بعد کی دو رکعات میرے یہاں کبھی ترک نہیں کیں۔

Narrated Hisham's father: `Aisha (addressing me) said, "O son of my sister! The Prophet never missed two prostrations (i.e. rak`at) after the `Asr prayer in my house."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 10, Number 565


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 591  
´عصر کے بعد قضاء نمازیں یا اس کے مانند مثلاً جنازہ کی نماز وغیرہ پڑھنا`
«. . . قَالَتْ عَائِشَةُ ابْنَ أُخْتِي " مَا تَرَكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّجْدَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ عِنْدِي قَطُّ " . . . .»
. . . عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا` میرے بھانجے! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر کے بعد کی دو رکعات میرے یہاں کبھی ترک نہیں کیں۔ . . . [صحيح البخاري/كِتَاب مَوَاقِيتِ الصَّلَاةِ/بَابُ مَا يُصَلَّى بَعْدَ الْعَصْرِ مِنَ الْفَوَائِتِ وَنَحْوِهَا:: 591]

تشریح:
یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر تشریف لا کر ان کو پڑھ لیا کرتے تھے، اور یہ عمل آپ کے ساتھ خاص تھا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 591   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 591  
591. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے (حضرت عروہ بن زبیر ؓ سے) فرمایا تھا: میرے بھانجے! رسول اللہ ﷺ نے عصر کے بعد دو رکعات میرے ہاں کبھی ترک نہیں فرمائیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:591]
حدیث حاشیہ:
یعنی آپ ﷺ گھر تشریف لا کر ان کو پڑھ لیا کرتے تھے، اوریہ عمل آپ کے ساتھ خاص تھا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 591   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:591  
591. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے (حضرت عروہ بن زبیر ؓ سے) فرمایا تھا: میرے بھانجے! رسول اللہ ﷺ نے عصر کے بعد دو رکعات میرے ہاں کبھی ترک نہیں فرمائیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:591]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس واقعے کی ابتدا حضرت ام سلمہ ؓ کے گھر سے ہوئی تھی، پھر اس کی ادائیگی پر دوام سیدہ عائشہ ؓ کے گھر میں ہوا۔
یہی وجہ ہےکہ اگر کسی موقع پر ان رکعات کے متعلق تحقیق کی گئی تو آپ نے حضرت ام سلمہ ؓ کا حوالہ دیا اور آپ نے خود ان کے متعلق پوری ذمے داری نہیں اٹھائی، چنانچہ عبدالعزیز بن رفیع کہتے ہیں:
میں نے حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ کو عصر کے بعد دو رکعت پڑھتے دیکھا اور وہ اس سلسلے میں حضرت عائشہ ؓ کا حوالہ دیتے تھے کہ جب بھی نبی ﷺ حضرت عائشہ ؓ کے گھر آتے آپ انھیں ضرور ادا فرماتے اور اسے حضرت عائشہ ؓ نے خود بیان کیا ہے۔
(صحیح البخاري، الحج، حدیث: 1631)
حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ عصر کے بعد ان دورکعات کی ادائیگی کا بڑی شدت سے اہتمام فرماتے تھے، چنانچہ آپ کے اس عمل کے متعلق تحقیق کی گئی تو پتہ چلا کہ اگرچہ عبداللہ بن زبیرؓ حضرت عائشہ ؓ کا حوالہ دیتے ہیں، تاہم اصل تحقیقی خبر حضرت ام سلمہ ؓ کے پاس ہے۔
(2)
اس سے متعلق دو تفصیلی روایات مسند احمد (6/299 اور6/303)
میں موجود ہیں۔
ان تفصیلی روایات سے پتا چلتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا عصر کے بعد دورکعت پڑھنا اور اس پر دوام کرنا آپ کی خصوصیت پر محمول ہے، لیکن عبداللہ بن زبیر ؓ اسے بطور اسوہ اور نمونہ خیال کرتے ہوئے اس عمل پر زندگی بھر کاربند رہے۔
سنن نسائی کی ایک روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ انھیں غروب آفتاب سے پہلے پڑھا کرتے تھے۔
(سنن النسائي، المواقیت، حدیث: 582)
والله أعلم بحقيقة الحال.
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 591   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.