الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اخلاق کے بیان میں
The Book of Al-Adab (Good Manners)
32. بَابُ حَقِّ الْجِوَارِ فِي قُرْبِ الأَبْوَابِ:
32. باب: پڑوسیوں میں کون سا پڑوسی مقدم ہے؟
(32) Chapter. The neighbour whose gate is nearer to you has more right to receive your favours.
حدیث نمبر: 6020
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا حجاج بن منهال، حدثنا شعبة، قال: اخبرني ابو عمران، قال: سمعت طلحة، عن عائشة، قالت: قلت يا رسول الله:" إن لي جارين فإلى ايهما اهدي؟ قال: إلى اقربهما منك بابا".حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو عِمْرَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ طَلْحَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ:" إِنَّ لِي جَارَيْنِ فَإِلَى أَيِّهِمَا أُهْدِي؟ قَالَ: إِلَى أَقْرَبِهِمَا مِنْكِ بابا".
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھے ابوعمران نے خبر دی، کہا کہ میں نے طلحہ سے سنا اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میری پڑوسنیں ہیں (اگر ہدیہ ایک ہو تو) میں ان میں سے کس کے پاس ہدیہ بھیجوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کا دروازہ تم سے (تمہارے دروازے سے) زیادہ قریب ہو۔

Narrated `Aisha: I said, "O Allah's Apostle! I have two neighbors! To whom shall I send my gifts?" He said, "To the one whose gate in nearer to you."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 73, Number 49

   صحيح البخاري6020عائشة بنت عبد اللهلي جارين فإلى أيهما أهدي قال إلى أقربهما منك بابا
   صحيح البخاري2259عائشة بنت عبد اللهلي جارين فإلى أيهما أهدي قال إلى أقربهما منك بابا
   صحيح البخاري2595عائشة بنت عبد اللهلي جارين فإلى أيهما أهدي قال إلى أقربهما منك بابا
   سنن أبي داود5155عائشة بنت عبد اللهلي جارين بأيهما أبدأ قال بأدناهما بابا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6020  
6020. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں کہا کہ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! میرے دو ہمسائے ہیں ان میں سے کس کو ہدیہ بھیجوں؟ آپ نے فرمایا: جس کا دروازہ تم سے زیادہ قریب ہو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6020]
حدیث حاشیہ:
(1)
قریب والے کو ہدیہ دینے میں یہ حکمت ہے کہ وہ اپنے پڑوسی کو پھل فروٹ لے کر آتے جاتے دیکھتا رہتا ہے، لیکن دور والے کو پتا نہیں چلتا، لہٰذا قریب رہنے والے کو ہدیہ دیاجائے۔
(2)
پڑوسی کی حد کیا ہے؟ اس کے متعلق متعدد اقوال مروی ہیں لیکن وہ سارے کے سارے ضعیف ہیں۔
راجح بات یہ معلوم ہوتی ہے پڑوس کی حد بندی میں عرف کا خیال اور لحاظ رکھا جائے۔
(فتح الباري: 549/10، وسلسلة الأحادیث الضعیفة: 446/1، رقم: 277، وشرح ریاض الصالحین لابن عثیمین: 176/3)
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6020   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.