الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اوقات نماز کے بیان میں
The Book of The Times of As-Salat (The Prayers) and Its Superiority
34. بَابُ التَّبْكِيرِ بِالصَّلاَةِ فِي يَوْمِ غَيْمٍ:
34. باب: بادل والے دنوں میں نماز کے لیے جلدی کرنا (یعنی سویرے پڑھنا)۔
(34) Chapter. To offer (the Asr prayers) earlier on a cloudy day.
حدیث نمبر: 594
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا معاذ بن فضالة، قال: حدثنا هشام، عن يحيى هو ابن ابي كثير، عن ابي قلابة، ان ابا المليح حدثه، قال: كنا مع بريدة في يوم ذي غيم، فقال: بكروا بالصلاة فإن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" من ترك صلاة العصر حبط عمله".حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى هُوَ ابْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، أَنَّ أَبَا الْمَلِيحِ حَدَّثَهُ، قَالَ: كُنَّا مَعَ بُرَيْدَةَ فِي يَوْمٍ ذِي غَيْمٍ، فَقَالَ: بَكِّرُوا بِالصَّلَاةِ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ تَرَكَ صَلَاةَ الْعَصْرِ حَبِطَ عَمَلُهُ".
ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے ہشام دستوائی نے یحییٰ بن ابی کثیر سے بیان کیا، وہ قلابہ سے نقل کرتے ہیں کہ ابوالملیح عامر بن اسامہ ہذلی نے ان سے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم ابر کے دن ایک مرتبہ بریدہ بن حصیب رضی اللہ عنہ صحابی کے ساتھ تھے، انہوں نے فرمایا کہ نماز سویرے پڑھا کرو۔ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے عصر کی نماز چھوڑی اس کا عمل اکارت ہو گیا۔

Narrated Ibn Abu Malih [??]: I was with Buraida on a cloudy day and he said, "Offer the `Asr prayer earlier as the Prophet said, 'Whoever leaves the `Asr prayer will have all his (good) deeds annulled." (See Hadith No. 527 and 528)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 10, Number 568


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 594  
´بادل والے دنوں میں نماز کے لیے جلدی کرنا (یعنی سویرے پڑھنا)`
«. . . عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، أَنَّ أَبَا الْمَلِيحِ حَدَّثَهُ، قَالَ: كُنَّا مَعَ بُرَيْدَةَ فِي يَوْمٍ ذِي غَيْمٍ، فَقَالَ: بَكِّرُوا بِالصَّلَاةِ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ تَرَكَ صَلَاةَ الْعَصْرِ حَبِطَ عَمَلُهُ " . . . .»
. . . قلابہ سے نقل کرتے ہیں کہ ابوالملیح عامر بن اسامہ ہذلی نے ان سے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ` ہم ابر کے دن ایک مرتبہ بریدہ بن حصیب رضی اللہ عنہ صحابی کے ساتھ تھے، انہوں نے فرمایا کہ نماز سویرے پڑھا کرو۔ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے عصر کی نماز چھوڑی اس کا عمل اکارت ہو گیا۔ . . . [صحيح البخاري/كِتَاب مَوَاقِيتِ الصَّلَاةِ/بَابُ التَّبْكِيرِ بِالصَّلاَةِ فِي يَوْمِ غَيْمٍ:: 594]

تشریح:
یعنی اس کے اعمال خیر کا ثواب مٹ گیا۔ حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے یہ حدیث نقل کر کے اس حدیث کے دوسرے طریق کی طرف اشارہ کیا ہے۔ جسے اسماعیلی نے نکالا ہے اور جس میں صاف یوں ہے کہ ابر کے دن نماز سویرے پڑھ لو۔ کیونکہ جس نے عصر کی نماز چھوڑی۔ اس کے سارے نیک اعمال برباد ہو گئے۔ حضرت امام کی عادت ہے کہ وہ باب ہی اس حدیث پر لاتے ہیں۔ جس سے آپ کا مقصد دوسرے طریق کی طرف اشارہ کرنا ہوتا ہے۔ جس کو آپ نے بیان نہیں فرمایا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 594   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:594  
594. حضرت ابوملیح سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم ایک دفعہ ابرآلود دن میں حضرت بریدہ ؓ کے شریک سفر تھے تو انہوں نے فرمایا: نماز جلدی پڑھ لو کیونکہ نبی ﷺ کا ارشاد گرامی ہے: جس نے نماز عصر چھوڑ دی، اس کا عمل ضائع ہو گیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:594]
حدیث حاشیہ:
بارش اور ابر آلود دن میں نماز جلدی پڑھنے کا حکم اس لیے دیا گیا کہ وقت کا اندازہ نہ ہونے کی وجہ سے مبادا نماز قضا ہوجائے یا وقت مکروہ میں داخل ہوجائے جو بمنزلہ ترک صلاۃ ہے۔
اس مقام پر دو اشکال ہیں:
٭امام بخاری ؒ نے جلدی نماز پڑھنے کا عنوان قائم کیا ہے اور استدلال حضرت بریدہ ؒ کے قول سے کیا ہے جو موقوف ہے، جبکہ امام بخاری ؒ مرفوع روایت استدلال میں پیش کرتے ہیں۔
اس کا جواب یہ ہے کہ حضرت بریدہ کا استدلال چونکہ مرفوع حدیث سے تھا، اس لیے امام بخاری ؒ کا استدلال بھی مرفوع روایت سے ہے، اگرچہ بالواسطہ ہے۔
٭دوسرا اشکال یہ ہے کہ وعید تو عصر کی نماز کے ساتھ خاص ہے جبکہ عنوان میں عموم ہے۔
اس کا جواب یہ ہے کہ مذکورہ واقعہ بھی نماز عصر سے متعلق ہے اور حضرت بریدہ ؓ نے بھی نماز عصر سے متعلق حدیث پیش کی جیسا کہ صحیح بخاری کی دوسری روایت (553)
میں ہے، پھر ازروئے قیاس ہر نماز کی طرف اشارہ ہے۔
حافظ ابن حجر ؒ نے اس سلسلے میں ایک مرسل حدیث کا حوالہ دیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
ابر آلود دن میں نماز عصر جلدی پڑھ لو۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ تعجیل عصر سے مراد اسے نماز ظہر کے ساتھ جمع کرنا ہے، کیونکہ حضرت عمر ؓ سے منقول ہے، آپ نے فرمایا کہ ابر آلود دن میں ظہر کو مؤخر اور عصر کو جلدی کرکے دونوں جمع کر لو۔
(فتح الباري: 88/2)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 594   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.