الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں
The Book of Tauhid (Islamic Monotheism)
50. بَابُ ذِكْرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرِوَايَتِهِ عَنْ رَبِّهِ:
50. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنے رب سے روایت کرنا۔
(50) Chapter. What the Prophet (p.b.u.h.) mentioned and narrated of his Lord’s Sayings.
حدیث نمبر: 7537
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا مسدد، عن يحيى، عن التيمي، عن انس بن مالك، عن ابي هريرة، قال: ربما ذكر النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" إذا تقرب العبد مني شبرا تقربت منه ذراعا، وإذا تقرب مني ذراعا تقربت منه باعا، او بوعا"، وقال معتمر، سمعت ابي، سمعت انسا، عن النبي صلى الله عليه وسلم يرويه، عن ربه عز وجل.حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: رُبَّمَا ذَكَرَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِذَا تَقَرَّبَ الْعَبْدُ مِنِّي شِبْرًا تَقَرَّبْتُ مِنْهُ ذِرَاعًا، وَإِذَا تَقَرَّبَ مِنِّي ذِرَاعًا تَقَرَّبْتُ مِنْهُ بَاعًا، أَوْ بُوعًا"، وَقَالَ مُعْتَمِرٌ، سَمِعْتُ أَبِي، سَمِعْتُ أَنَسًا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْوِيهِ، عَنْ رَبِّهِ عَزَّ وَجَلَّ.
ہم سے مسدد نے بیان کیا، ان سے یحییٰ نے، ان سے تمیمی نے، ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ اکثر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ) جب بندہ مجھ سے ایک بالشت قریب ہوتا ہے تو میں اس سے ایک ہاتھ قریب ہو جاتا ہوں اور جب وہ ایک ہاتھ قریب آتا ہے تو میں اس سے دو ہاتھ قریب ہوتا ہوں۔ اور معتمر نے کہا کہ میں نے اپنے والد سے سنا، انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رب عزوجل سے روایت کرتے تھے۔

Narrated Abu Huraira: Perhaps the Prophet mentioned the following (as Allah's Saying): "If My slave comes nearer to Me for a span, I go nearer to him for a cubit; and if he comes nearer to Me for a cubit; I go nearer to him for the span of outstretched arms. (See Hadith No. 502)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 93, Number 628

   صحيح البخاري7537أنس بن مالكإذا تقرب العبد مني شبرا تقربت منه ذراعا إذا تقرب مني ذراعا تقربت منه باعا
   صحيح البخاري7536أنس بن مالكإذا تقرب العبد إلي شبرا تقربت إليه ذراعا إذا تقرب مني ذراعا تقربت منه باعا إذا أتاني مشيا أتيته هرولة
   صحيح مسلم6830أنس بن مالكإذا تقرب عبدي مني شبرا تقربت منه ذراعا إذا تقرب مني ذراعا تقربت منه باعا إذا أتاني يمشي أتيته هرولة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7537  
7537. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے وہ سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے کئی بار نبی ﷺ کا ذکر کیا، آپ نے فرمایا: (اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے:) جب بندہ ایک باشت میرے قریب ہوتا ہے تو میں ایک ہاتھ اس کے قریب ہو جاتا ہوں اور جب وہ ایک ہاتھ میرے قریب آتا ہے تو میں دو ہاتھ اس کے قریب جاتا ہوں۔ (راوی حدیث) معتمر نے کہا: میں نے اپنے والد سے سنا، (انہوں نے کہا:) میں نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے سنا وہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں وہ نبی ﷺ سے آپ اپنے رب عزوجل سے روایت کرتے ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7537]
حدیث حاشیہ:

بندہ جب اللہ تعالیٰ کے قریب ہوتا ہے تو ضروری نہیں کہ وہ اپنے بدن کی حرکت سے اللہ تعالیٰ کے قریب ہوتا ہو بلکہ وہ انابت، رجوع الی اللہ، دل کی توجہ، اور اللہ تعالیٰ کی فرمانبرداری کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ کے قریب ہوتا ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
بندہ بحالت سجدہ اپنے رب کے بہت قریب ہوتا ہے۔
(صحیح مسلم، الذکر والدعاء، حدیث: 1083(482)
اسی طرح اللہ تعالیٰ کے بندے کے قریب ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے عرش سے نیچے اتر کر بندے کے قریب ہوتا ہے بلکہ وہ عرش پر مستوی رہتے ہوئے اپنے بندے کے قریب ہوتا ہے۔
وَمَا ذَٰلِكَ عَلَى اللَّهِ بِعَزِيزٍ۔

امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا مقصود یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب کا کلام بیان کیا ہے، خواہ وہ کلام حضرت جبرئیل علیہ السلام کے واسطے سے تھا یا براہ راست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر اس کا القا ہوا۔
صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے اس کلام کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دہن مبارک سے سماعت کیا اور اس امر کی تصدیق کی کہ واقعی یہ اللہ تعالیٰ کا کلام ہے جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیان کر رہے ہیں۔
اس وضاحت سے روایت اور مروی، نیز تلاوت اور متلو میں فرق واضح ہوا۔
وھو المقصود۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7537   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.