الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: طہارت کے مسائل
Purification (Kitab Al-Taharah)
124. باب التَّيَمُّمِ
124. باب: تیمم کا بیان۔
Chapter: The Tayammum.
حدیث نمبر: 325
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا علي بن سهل الرملي، حدثنا حجاج يعني الاعور، حدثني شعبة، بإسناده بهذا الحديث، قال: ثم نفخ فيها ومسح بها وجهه وكفيه إلى المرفقين، او إلى الذراعين، قال شعبة: كان سلمة، يقول: الكفين والوجه والذراعين، فقال له منصور: ذات يوم انظر ما تقول، فإنه لا يذكر الذراعين غيرك.
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سَهْلٍ الرَّمْلِيُّ، حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ يَعْنِي الْأَعْوَرَ، حَدَّثَنِي شُعْبَةُ، بِإِسْنَادِهِ بِهَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ: ثُمَّ نَفَخَ فِيهَا وَمَسَحَ بِهَا وَجْهَهُ وَكَفَّيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ، أَوْ إِلَى الذِّرَاعَيْنِ، قَالَ شُعْبَةُ: كَانَ سَلَمَةُ، يَقُولُ: الْكَفَّيْنِ وَالْوَجْهَ وَالذِّرَاعَيْنِ، فَقَالَ لَهُ مَنْصُورٌ: ذَاتَ يَوْمٍ انْظُرْ مَا تَقُولَ، فَإِنَّهُ لَا يَذْكُرُ الذِّرَاعَيْنِ غَيْرُكَ.
حجاج اعور کہتے ہیں کہ شعبہ نے اسی سند سے یہی حدیث بیان کی ہے، اس میں ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں پھونک ماری اور اپنے چہرے اور اپنی دونوں ہتھیلیوں پر کہنیوں یا ذراعین ۱؎ تک پھیرا۔ شعبہ کا بیان ہے کہ سلمہ کہتے تھے: دونوں ہتھیلیوں، چہرے اور ذراعین پر پھیرا، تو ایک دن منصور نے ان سے کہا: جو کہہ رہے ہو خوب دیکھ بھال کر کہو، کیونکہ تمہارے علاوہ ذراعین کو اور کوئی ذکر نہیں کرتا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبله، (تحفة الأشراف: 10362) (صحیح)» ‏‏‏‏ ( «‏‏‏‏المرفقين والذراعين» ‏‏‏‏ والا جملہ صحیح نہیں ہے، ملاحظہ ہو حدیث نمبر: 326)

وضاحت:
۱؎: ذراع کا اطلاق بیچ کی انگلی کے سرے سے لے کر کہنی تک کے حصہ پر ہوتا ہے، یعنی مرفق اور ذراع دونوں کہنی کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔

This is transmitted by Shubah through a different chain of narrators. This version adds: He (Ammar) said: He (the Prophet) then blew it and wiped with it his face and hands up to elbows or up to the forearms. Shubah said: Salamah used to narrate (the words) "the hands and the face and the forearms". One day Mansur said to him: Look, what are you saying, because no one except you mentions the (word) "forearms".
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 325


قال الشيخ الألباني: صحيح دون المرفقين والذراعين

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
انظر الحديث السابق
حدیث نمبر: 323
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا محمد بن العلاء، حدثنا حفص، حدثنا الاعمش، عن سلمة بن كهيل، عن ابن ابزى، عن عمار بن ياسر، في هذا الحديث، فقال: يا عمار، إنما كان يكفيك هكذا، ثم ضرب بيديه الارض ثم ضرب إحداهما على الاخرى ثم مسح وجهه والذراعين إلى نصف الساعدين ولم يبلغ المرفقين ضربة واحدة، قال ابو داود: ورواه وكيع، عن الاعمش، عن سلمة بن كهيل، عن عبد الرحمن بن ابزى، ورواه جرير، عن الاعمش، عن سلمة بن كهيل، عن سعيد بن عبد الرحمن بن ابزى يعني عن ابيه.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا حَفْصٌ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، عَنْ ابْنِ أَبْزَى، عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ، فِي هَذَا الْحَدِيثِ، فَقَالَ: يَا عَمَّارُ، إِنَّمَا كَانَ يَكْفِيكَ هَكَذَا، ثُمّ ضَرَبَ بِيَدَيْهِ الْأَرْضَ ثُمَّ ضَرَبَ إِحْدَاهُمَا عَلَى الْأُخْرَى ثُمَّ مَسَحَ وَجْهَهُ وَالذِّرَاعَيْنِ إِلَى نِصْفِ السَّاعِدَيْنِ وَلَمْ يَبْلُغْ الْمِرْفَقَيْنِ ضَرْبَةً وَاحِدَةً، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَرَوَاهُ وَكِيعٌ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، وَرَوَاهُ جَرِيرٌ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى يَعْنِي عَنْ أَبِيهِ.
ابن ابزی عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما سے اس حدیث میں یہ روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عمار! تمہیں اس طرح کر لینا کافی تھا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں کو زمین پر ایک بار مارا پھر ایک ہاتھ کو دوسرے ہاتھ پر مارا پھر اپنے چہرے اور دونوں ہاتھوں پر دونوں کلائیوں کے نصف تک پھیرا اور کہنیوں تک نہیں پہنچے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے وکیع نے اعمش سے، انہوں نے سلمہ بن کہیل سے اور سلمہ نے عبدالرحمٰن بن ابزی سے روایت کیا ہے، نیز اسے جریر نے اعمش سے، اعمش نے سلمہ بن کہیل سے، سلمہ نے سعید بن عبدالرحمٰن بن ابزی سے اور سعید نے اپنے والد سے روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبله، (تحفة الأشراف: 10362) (صحیح) (’’الذراعين...‘‘کاجملہ صحیح نہیں ہے)» ‏‏‏‏

Ibn Abza reported on the authority of Ammar bin Yasir in this tradition as saying (from the Prophet): Ammar, it would have been enough for you (to do) so. He then stuck only one stroke on the ground with both his hands; he then stuck one with the other; then wiped his face and both arms up to half the forearms and did not reach the elbows. Abu Dawud said: This is also transmitted by Waki from al-Amash from Salamah bin Kuhail from Abdur-Rahman bin Abza. It is also transmitted through a different chain by Jarir from al-Amash from Salamah from Saeed bin Abdur-Rahman bin Abza from his father.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 323


قال الشيخ الألباني: صحيح دون ذكر الذراعين والمرفقين

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سليمان الأعمش عنعن (تقدم: 14)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 26
حدیث نمبر: 324
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا محمد يعني ابن جعفر، اخبرنا شعبة، عن سلمة، عن ذر، عن ابن عبد الرحمن بن ابزى، عن ابيه، عن عمار، بهذه القصة، فقال: إنما كان يكفيك، وضرب النبي صلى الله عليه وسلم بيده إلى الارض ثم نفخ فيها ومسح بها وجهه وكفيه، شك سلمة، وقال: لا ادري فيه إلى المرفقين يعني او إلى الكفين.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَلَمَةَ، عَنْ ذَرٍّ، عَنْ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَمَّار، بِهَذِهِ الْقِصَّةِ، فَقَالَ: إِنَّمَا كَانَ يَكْفِيكَ، وَضَرَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ إِلَى الْأَرْضِ ثُمَّ نَفَخَ فِيهَا وَمَسَحَ بِهَا وَجْهَهُ وَكَفَّيْهِ، شَكَّ سَلَمَةُ، وَقَالَ: لَا أَدْرِي فِيهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ يَعْنِي أَوْ إِلَى الْكَفَّيْنِ.
اس سند سے بھی عبدالرحمٰن بن ابزی سے عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما کے واسطہ سے یہی قصہ مروی ہے، اس میں ہے`: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہیں بس اتنا کر لینا کافی تھا، اور پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ زمین پر مارا، پھر اس میں پھونک مار کر اپنے چہرے اور اپنی دونوں ہتھیلیوں پر پھیر لیا، سلمہ کو شک ہے، وہ کہتے ہیں: مجھے نہیں معلوم کہ اس میں «إلى المرفقين» ہے یا «إلى الكفين‏.» (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہنیوں تک پھیرا، یا پہونچوں تک)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبله، (تحفة الأشراف: 3138، 10362) (صحیح)» ‏‏‏‏ (شک والا جملہ صحیح نہیں ہے، ملاحظہ ہو حدیث نمبر: 326)

Ibn Abdur-Rahman bin Abza reported on the authority of his father this incident from Ammar. He said: This would have been enough for you, and the Prophet ﷺ struck the ground with his hand. He then blew it and wiped with it his face and hands. Being doubtful Salamah said: I do not know (whether he wiped) up to the elbows or the wrists.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 324


قال الشيخ الألباني: صحيح دون الشك والمحفوظ وكفيه

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (338) صحيح مسلم (368)
حدیث نمبر: 326
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن شعبة، قال: حدثني الحكم، عن ذر، عن ابن عبد الرحمن بن ابزى، عن ابيه،عن عمار، في هذا الحديث، قال: فقال: يعني النبي صلى الله عليه وسلم: إنما كان يكفيك ان تضرب بيديك إلى الارض فتمسح بهما وجهك وكفيك، وساق الحديث، قال ابو داود: ورواه شعبة، عن حصين، عن ابي مالك، قال: سمعت عمارا يخطب بمثله، إلا انه قال: لم ينفخ، وذكر حسين بن محمد، عن شعبة، عن الحكم، في هذا الحديث، قال: ضرب بكفيه إلى الارض ونفخ.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْحَكَمُ، عَنْ ذَرٍّ، عَنْ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، عَنْ أَبِيهِ،عَنْ عَمَّارٍ، فِي هَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ: فَقَالَ: يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّمَا كَانَ يَكْفِيكَ أَنْ تَضْرِبَ بِيَدَيْكَ إِلَى الْأَرْضِ فَتَمْسَحَ بِهِمَا وَجْهَكَ وَكَفَّيْكَ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَرَوَاهُ شُعْبَةُ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَمَّارًا يَخْطُبُ بِمِثْلِهِ، إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: لَمْ يَنْفُخْ، وَذَكَرَ حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنِ الْحَكَمِ، فِي هَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ: ضَرَبَ بِكَفَّيْهِ إِلَى الْأَرْضِ وَنَفَخَ.
اس طریق سے عبدالرحمٰن بن ابزیٰ سے بواسطہ عمار رضی اللہ عنہ اس حدیث میں مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ آپ نے یعنی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صرف اپنے دونوں ہاتھ زمین پر مار کر انہیں اپنے چہرے اور اپنی دونوں ہتھیلیوں پر پھیر لینا تمہارے لیے کافی تھا، پھر راوی نے پوری حدیث بیان کی۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے شعبہ نے حصین سے، حصین نے ابو مالک سے روایت کیا ہے، اس میں ہے: میں نے عمار رضی اللہ عنہ کو اسی طرح خطبہ میں بیان کرتے ہوئے سنا ہے مگر اس میں انہوں نے کہا: پھونک نہیں ماری، اور حسین بن محمد نے شعبہ سے اور انہوں نے حکم سے روایت کی ہے، اس میں انہوں نے کہا ہے: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے زمین پر اپنی دونوں ہتھیلیوں کو مارا اور اس میں پھونک ماری۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبله، (تحفة الأشراف: 10362) (صحیح)» ‏‏‏‏

This is also transmitted by Ibn Abdur-Rahman bin Abza on the authority of his father from Ammar. He reported the Prophet ﷺ as saying: It would have been enough for you to strike the ground with you hands and then wipe them your face and your hands (up to the wrists). He then narrated the rest of the tradition. Abu Dawud said: This is also transmitted by Shubah from Husain on the authority of Abu Malik. He said: I heard Ammar saying so him his speech, except that in this version he added the words: "He blew. " And Husain bin Muhammad narrated from Shubah on the authority of al-Hakam and in this version added the words: "He (the Prophet) struck the earth with his plans and blew. "
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 326


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
انظر الحديثين السابقين

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.