الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
Commercial Transactions (Kitab Al-Buyu)
25. باب فِي بَيْعِ الْغَرَرِ
25. باب: دھوکہ کی بیع منع ہے۔
Chapter: Regarding Transactions Involving Ambiguity.
حدیث نمبر: 3380
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عبد الله بن مسلمة، عن مالك، عن نافع، عن عبد الله بن عمر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" نهى عن بيع حبل الحبلة".
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" نَهَى عَنْ بَيْعِ حَبَلِ الْحَبَلَةِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے «حبل الحبلة» (بچے کے بچہ) کی بیع سے منع فرمایا ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/البیوع 61 (2143)، السلم 7 (2256)، مناقب الأنصار 26 (3843)، سنن النسائی/البیوع 66 (4629)، سنن ابن ماجہ/التجارات 24 (2197)، (تحفة الأشراف: 8370)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/البیوع 3 (1514)، سنن الترمذی/البیوع 16 (1229)، موطا امام مالک/البیوع 26 (62)، مسند احمد (1/56، 63) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یہ بیع ایام جاہلیت میں مروج تھی، آدمی اس شرط پر اونٹ خریدتا تھا کہ جب اونٹنی بچہ جنے گی پھر بچے کا بچہ ہو گا تب وہ اس اونٹ کے پیسے دے گا تو ایسی بیع سے روک دیا گیا ہے، اس کی ایک تفسیر یہ بھی ہے کہ اس حاملہ اونٹنی کی بچی حاملہ ہوکر جو بچہ جنے اس بچہ کو ابھی خریدتا ہوں تو یہ بیع بھی دھوکہ والے بیع میں داخل ہے کیوں کہ ابھی وہ بچہ معدوم ہے یہ اہل لغت کی تفسیر ہے، پہلی تفسیر راوی ابن عمر رضی اللہ عنہما کی ہے اس لئے وہی زیادہ معتبر ہے۔

Narrated Ibn Umar: The Messenger of Allah ﷺ forbade the transaction called habal al-habalah.
USC-MSA web (English) Reference: Book 22 , Number 3374


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (2143) صحيح مسلم (1514)
حدیث نمبر: 3381
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا احمد بن حنبل، حدثنا يحيى، عن عبيد الله، عن نافع، عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، نحوه، وقال: وحبل الحبلة ان تنتج الناقة بطنها ثم تحمل التي نتجت.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، نَحْوَهُ، وقَالَ: وَحَبَلُ الْحَبَلَةِ أَنْ تُنْتَجَ النَّاقَةُ بَطْنَهَا ثُمَّ تَحْمِلُ الَّتِي نُتِجَتْ.
اس سند سے بھی ابن عمر رضی اللہ عنہما نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح کی حدیث روایت کی ہے اس میں ہے «حبل الحبلة» یہ ہے کہ اونٹنی اپنے پیٹ کا بچہ جنے پھر بچہ جو پیدا ہوا تھا حاملہ ہو جائے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/ مناقب الأنصار 26 (3843)، صحیح مسلم/ البیوع 3 (1514)، (تحفة الأشراف: 8149) (صحیح)» ‏‏‏‏

A similar tradition has also been narrated by Ibn Umar from the Prophet ﷺ through a different chain of transmitters. He said: Habal al-habalah means that a she-camel delivers an offspring and then the offspring which it delivers becomes pregnant.
USC-MSA web (English) Reference: Book 22 , Number 3375


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (3843) صحيح مسلم (1514)

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.